Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

599 - 689
(١٤٠٦) فلو وقف بعرفات ولم یت بافعال العمرة فہو رافض لعمرتہ )  ١  لانہ تعذر علیہ اداؤہا اذ ہی مبنیة علی الحج غیر مشروعة  ٢  فان توجہ الیہا لم یکن رافضا حتی یقف وقد ذکرناہ من قبل 

سنت کے خلاف کیا اس لئے اچھا نہیں کیا ۔ 
وجہ : (١)  عن عطاء و طاوس أو احدھما فی رجل أھل بالحج قالا : ان شاء جعل معھا عمرة فکان قارنا و أھدی ھدیا ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب فی الرجل یھل بالحج و یرید ان یضم الیھا عمرة ، ج ثالث ، ص ٣٤٨، نمبر ١٤٩٨٣) اس اثر میں ہے کہ حج کے بعد عمرے کا احرام باندھے گا تو قارن ہو جائے گا اور دم قران لازم ہو گا ۔(٢) عمرے کے بعد حج کا احرام باندھنا چاہئے اس کے لئے اس آیت میں اشارہ ہے ۔ فمن تمتع بالعمرة الی الحج فما  استیسر من الھدی ( آیت ١٩٦، سورة البقرة ٢)  اس آیت میں  عمرے کا تذکرہ پہلے ہے اور حج کا بعد میں جس سے اشارہ ہو تا ہے کہ عمرہ پہلے کرے بعد میں حج کرے ۔
ترجمہ:   (١٤٠٦)  اگر عرفات میں ٹھہرا اور عمرے کے افعال کو نہیں کیا تو وہ عمرہ کو چھوڑنے والا ہوا ۔
ترجمہ:   ١  اس لئے کہ حج کے بعد عمرہ کو ادا کر نا متعذر ہے ، اس لئے کہ وہ حج کے بعد ہو جائے گا جو غیر مشروع ہے۔ ۔مبنیة کا معنی ہے حج کے بعد ہو جائے گا۔ 
تشریح :  آفاقی قارن اس وقت ہو تا ہے جبکہ حج سے یعنی وقوف عرفہ سے پہلے عمرہ کرے لیکن اگر حج کے اعمال کے بعد عمرہ کیا تو قارن نہیں ہو گا ، وہ الگ عمرہ ہو جائے گا ، اب یہاں حج کے بعد عمرے کا احرام باندھا پھر عمرے کا عمل چھوڑ کر وقوف عرفہ کر لیا تو گو یا کہ عمرہ چھوڑ دیا اس لئے اس کو دم لازم ہو گا ، اتنی بات ضرور ہے کہ مکہ مکرمہ سے عرفات کے لئے روانہ ہوا تو اس وقت چھوڑنے کا حکم نہیں لگائیں گے ، کیونکہ ممکن ہے کہ وقوف عرفہ سے پہلے بیت اللہ آکر عمرہ کا طواف اور سعی کر لے ، ہاں جب وقوف عرفہ کر لے تب حکم لگے گا کہ اس نے عمرہ چھوڑ دیا ۔   
ترجمہ:   ٢  پس اگر عرفات کی طرف متوجہ ہوا تو ابھی عمرہ چھوڑنے والا نہیںکہلائے گا جب تک کہ وقوف عرفہ نہ کر لے ، اور ہم نے اس بات کو پہلے ذکر کیا ہے ۔ 
تشریح :  عمرہ کے اعمال کو چھوڑ کر عرفات کی طرف متوجہ ہوا تو ابھی چھوڑنے کا حکم نہیں لگا یا جائے گا ، کیونکہ ممکن ہے کہ بیت اللہ لوٹ کر عمرے کا طواف اور سعی کر لے ، اس لئے ابھی چھوڑنے کا حکم نہیںلگا یا جائے گا ، ہاں وقوف عرفہ کر لے تب عمرے کو چھوڑنے کا حکم لگا یا جائے گا ۔  
وجہ :  (١) عن عائشة  زوج النبی قالت خرجنا مع النبی  ۖ فی حجة الوداع فأھللنا بعمرة ....فلما 

Flag Counter