Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

596 - 689
پہلے حج کا حلق نہیں کرا یا اور اگلے سال  جاکر حج کے بعد حلق کرا یا تو چونکہ پہلے حج کے حلق کی تا خیر ہوئی اس لئے امام ابو حنیفہ  کے یہاں دم لازم ہو گا ، امام ابو حنیفہ  کا قاعدہ یہ ہے کہ حلق کرا نے میں ایام تشریق]  تیرہویں ذی الحجہ[ سے زیادہ مؤخر کیا تو اس پر دم لازم ہو گا ، اور یہاں تو دوسرے سال تک مؤخر ہو گیا اسلئے دم لازم ہو گا ۔
حاصل یہ ہے کہ پہلے حج کے حلق سے پہلے دوسرے حج کا احرام باندھ لیا تو دو نوں صورتوں میں دم لازم ہو گا ، تیرہ ذی الحجہ سے پہلے حلق کرائے گا تو دوسرے احرام کے اندر حلق ہو نے کی وجہ سے، اور حلق نہیں کرائے گا تو پہلے حج کے حلق کے مؤخر ہو نے کی وجہ سے ۔ اسی بات کو متن کی عبارت( و ان لم یحلق فی الاولی لزمتہ الاخری و علیہ دم قصر او لم یقصر عند ابی حنیفہ)میں بیان کیا ہے ۔ 
 وجہ :  (١)آیت میں ہے۔ و اتموا الحج و العمرة للہ فان أحصرتم فما استیسر من الھدی و لا تحلقوا رء وسکم حتی یبلغ الھدی محلہ فمن کان منکم مریضا أو بہ اذی من رأسہ ففدیة من صیام أو صدقة أو نسک ۔(آیت ١٩٦، سورة البقرة ٢) ا س آیت میں ہے کہ  سر منڈوانے سے دم لازم ہو گا ۔ (٢) اس حدیث میں بھی ہے ۔عن عبد اللہ بن معقل قال جلست الی کعب بن عجرة فسألتہ عن الفدیة فقال نزلت فی خاصة وھی لکم عامة حملت الی رسول اللہ ۖ والقمل یتناثر علی وجھی فقال ما کنت اری لو جع بلغ بک ما اری او ما کنت اری الجھد بلغ ما اری تجد شاة؟ فقلت لا قال فصم ثلثة ایام او اطعام ستة مساکین لکل مسکین نصف صاع ۔ (بخاری شریف ، باب الاطعام فی الفدیة نصف صاع س ٢٤٤ نمبر ١٨١٦ مسلم شریف ، باب جواز حلق الرأس للمحرم اذا کان بہ اذی ص ٣٨٢ نمبر ٢٨٨٣١٢٠١)اس حدیث میں ہے کہ مجبوری کے بنا پر بھی احرام کی حالت میںحلق کرا یا تو دم لازم ہو گا ۔  
اور ایام تشریق سے حلق مؤخر کرے گا تو اس پر دم لازم ہو گا اس کی دلیل یہ اثر ہے ۔ عن ابن عباس قال من قدم شیئا من حجہ او اخرہ فلیھرق لذلک دما  (مصنف ابن ابی شیبة ٣٥٣ فی الرجل یحلق قبل ان یذبح ،ج ثالث، ص٣٤٥، نمبر١٤٩٥٤) اس اثر سے معلوم ہوا کہ کوئی نسک وقت سے مؤخر کردے تو اس پر دم لازم ہوگا۔ اور اس شخص نے حلق کو اپنے وقت سے مؤخر کیا اس لئے اس پر دم لازم ہوگا۔ حلق کے لئے ایام نحر متعین ہے(٢) اثر میں ہے ۔عن عامر فی امرأة نسیت تقصر حتی خرجت ،فقال عبد الرحمن بن الاسود وعامر تقصر وتھرق دما (مصنف ابن ابی شیبة، باب فی الرجل والمرأة نسیا ان تقصرا ،ج ثالث ،ص ٤٠١، نمبر ١٥٥٣٥) اس اثر سے معلوم ہوا کہ یوم نحر سے مؤخر کرنے سے دم ہوگا۔
اور صاحبین کا مسلک یہ ہے کہ دوسرے احرام کے اندر حلق کرا یا تو دم لازم ہو گا ، اور اگر پہلے احرام کے حلق کو دوسرے سال تک مؤخر کیا اور دوسرے حج کوپورا کر نے کے بعد حلق کرا یا تو پہلے حج کے حلق کو مؤخر کر نے کی وجہ سے دم لازم نہیںہو گا ۔ انکے یہاں تاخیر سے دم لازم نہیں ہو تا ہے۔ 

Flag Counter