Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

587 - 689
٣  وفیمن جاوز الوقت بغیر احرام واحرم بالحج ثم افسد حجتہ  ٤  ہو یَعْتبر المجاوزة ہذہ بغیرہا من المحظورات ٥  ولنا انہ یصیر قاضیا حق المیقات بالاحرام منہ فی القضاء وہو یحکی الفائت ولاینعدم بہ غیرہ من المحظورات فوضح الفرق (١٣٩٤) واذا خرج المکی یرید الحج فاحرم ولم یعد الی الحرم ووقف بعرفة فعلیہ شاة)

قضا میں میقات سے گزریں گے جس سے تلافی ہو جائے گی ۔
ترجمہ:   ٣  اور اس صورت میں کہ بغیر احرام کے میقات سے گزر گیا اور حج کا احرام باندھا پھر حج کوجماع کر کے فاسد کر دیا ۔ 
تشریح :  یہ چوتھی صورت ہے ۔ بغیر احرام کے میقات سے گزر گیا اور بعد میں حج کا احرام باندھا ، پھر جماع کر کے حج کو فاسد کیاتو جب حج کی قضا کرے گا اور اس وقت احرام باندھ کر میقات سے گزرے گا تو اس سے تدارک ہو جائے گا اور ہمارے نزدیک دم ساقط ہو جائے گا ، اور امام زفر  کے نزدیک دم ساقط نہیں ہو گا ۔
ترجمہ:   ٤  امام زفر  اس تجاوز کر نے کو اس کے علاوہ دوسرے ممنوعات پر قیاس کرتے ہیں۔
تشریح :  کسی نے حج کے احرام کی حالت میں کوئی جرم کیا مثلاخوشبو لگائی  نیا سلا ہوا کپڑا پہناجس کی وجہ سے خوشبو کا  یا سلا ہوا کپڑے کاجرمانہ اس پر لازم ہوا ، اس کے بعد حج فاسد کر دیا ، اور بعد میں حج کی قضا کی  توخشبو لگا نے اور کپڑا پہننے کے جر ما نہ ساقط نہیں ہو گا ، بلکہ لازم ہی رہے گا ، اسی پر قیاس کر تے ہوئے میقات کا جر مانہ بھی ساقط نہیںہو گا ۔۔ محظورات : حج میں جو جرم کیا ہو اس کو محظورات کہتے ہیں ۔ 
ترجمہ:   ٥  ہماری دلیل یہ ہے کہ جب قضا میں احرام باندھے گا تو اس میں میقات کا حق ادا کر لے گا ، کیونکہ قضا فوت شدہ کی حکایت کر تا ہے ، اور قضا کے ذریعہ دوسرے ممنوعات معدوم نہیں ہو تے ، اس لئے فرق واضح ہو گیا ۔ 
تشریح :  ہماری دلیل یہ ہے کہ جب حج کی قضا کرے گا تو اس میں میقات پر احرام باندھ کر گزرے گا ، اسی سے فوت شدہ کا تدارک ہو جائے گا کیونکہ قضا میں بھی وہ جرم ادا ہو جا تا ہے جو ادا میں ہوا ہے ۔ اور محظورات کا حال یہ ہے کہ ایک مرتبہ لازم ہو نے کے بعدساقط نہیں ہو تا۔  مثلا حج کے احرام کی حالت میں خوشبو لگائی جس کی وجہ سے دم لازم ہوا تو ہر حال میں یہ دم دینا ہی ہو گا بغیر دئے ہوئے ساقط نہیں ہوگا چا ہے حج کو فاسد کیا ہو اور بعد میں اس حج کو قضا کیا ہوتب بھی خوشبوکا دم ساقط نہیں ہو گا ۔اس لئے دو نوں میں فرق ہے جو واضح ہوگیا۔   
ترجمہ  : (١٣٩٤)  اگر مکہ مکرمہ کا آدمی حج کے ارادے سے حرم سے باہر نکلا ، اور حل ہی میں احرام باندھا اور حرم کی طرف واپس نہیںآیا اور وقوف عرفہ کیا تو اس پر بکری لازم ہے ۔ 
 
Flag Counter