Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

582 - 689
٢  بقولہ ووقتہ البستان جمیع الحل الذی بینہ وبین الحرم وقد مر من قبل فکذا وقت الداخل الملحق بہ (١٣٩١) فان احرما من الحلّ ووقفا بعرفة لم یکن علیہما شٔ )  ١   یرید بہ البستانی والداخل فیہ لانہما احرما من میقاتہما (١٣٩٢) ومن دخل مکة بغیر احرام ثم خرج من عامہ ذلک 

کسی ضرورت کے لئے حل میں جا نا ہو تو بغیر احرام کے اندر جا سکتا ہے ،پس جب باغ میں داخل ہو گیا تو وہ اب باغ کا ہو گیا ، اور باغ والے کے لئے جائز ہے کہ مکہ مکرمہ بغیر احرام کے داخل ہو جائے ، اس لئے آفاقی جو باغ میں مقیم ہوا ہے اس کے لئے بھی جائز ہے کہ مکہ مکرمہ بغیر احرام کے داخل ہو جائے ۔     
ترجمہ:   ٢  متن میں ہے ٫ کہ اس کا میقات باغ ہے ، اس سے مراد تمام حل ہے جو میقات اور حرم کے درمیان ہے ،یہ بات پہلے گزر چکی ہے ، پس ایسے ہی جو میقات کے ا ندر داخل ہے وہ باغ والے کے ساتھ ملحق ہو جائے گا ۔ 
تشریح :  یہاں لفظ بنی عامر کے باغ کی تشریح کر رہے ہیں ، کہ باغ سے مراد تمام حل ہے ، میقات اور حرم کے در میان جو جگہ ہے اس کو حل  کہتے ہیں ۔یہ مسئلہ پہلے گزر چکا ہے کہ جو حکم حل میں رہنے والے کا ہے وہی حکم اس آفاقی کا ہے جو حل میں آگیا ہو ۔ یعنی حل والا بغیر احرام کے مکہ مکرمہ میں داخل ہو سکتا ہے تو حل میں آنے والا آفاقی بھی بغیر احرام کے مکہ مکرمہ میں داخل ہو سکتا ہے ۔
ترجمہ:   (١٣٩١)   اگر باغ والے نے اور جو باغ والے کے ساتھ مل گیا ہے اس نے حل سے احرام باندھا ، اور وقوف عرفہ کیا تو ان دو نوں پر کچھ نہیں ہے ۔ 
 ترجمہ:    ١   اس سے مراد ہے کہ باغ والا اور جو باغ میں داخل ہوا ، اس لئے کہ دو نوں نے اپنے میقات سے احرام باندھا ۔ 
تشریح :  باغ والوں کا میقات باغ ہی ہے اور تمام حل ہے ، اور جو باغ میں آکر ٹھہرا ہے اس کا میقات بھی باغ ہے اور پورا حل ہے اس لئے اگر ان دو نوں نے حل سے احرام باندھا ہے اور عرفات گئے ہیںتو اپنے میقات سے احرام باندھا ہے اس لئے ان پر کوئی دم لازم نہیں ہو گا ۔
وجہ : (١)   عن ابن عباس قال وقت رسول اللہ ۖ  لاھل المدینة ذا الحلیفة،ولاھل الشام الجحفة ، ولاھل نجد قرن المنازل ،ولاھل الیمن یلملم ھن لھن ولمن اتی علیھن من غیر ھن ممن اراد الحج والعمرة ومن کان دون ذلک فمن حیث انشاء حتی اھل مکة من مکة۔ (بخاری شریف ، باب محصل اہل مکة للحج والعمرة ص ٢٠٦ نمبر ١٥٢٤ مسلم شریف ، باب مواقیت الحج ص ٣٧٤ نمبر ٢٨٠٣١١٨١) اس حدیث  میں ہے کہ جو میقات کے اندر ہے اس کا میقات اسی کی جگہ ہے ، یہاں تک کہ اہل مکہ کا میقات مکہ ہی ہے ۔  
ترجمہ:   (١٣٩٢) کوئی بغیراحرام کے مکہ مکرمہ میں داخل ہوا پھر اسی سال نکل کر میقات تک آیا اور فرض حج کا احرام باندھا تو مکہ 

Flag Counter