Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

581 - 689
(١٣٩٠) فان دخل البستان لحاجتہ فلہ ان یدخل مکة بغیر احرام ووقتہ البستان وہو وصاحب المنزل سواء )  ١  لان البستان غیر واجب التعظیم فلا یلزمہ الاحرام بقصدہ واذا دخلہ التحق باہلہ وللبستانی ان یدخل مکة بغیراحرام للحاجة فکذلک لہ والمراد

داخل ہو سکتے ہیں ۔  
 ترجمہ :  (١٣٩٠)  اگر باغ میں ضرورت کی بنا پر داخل ہوا ہو تو اس کے لئے جائز ہے کہ مکہ مکرمہ بغیر احرام کے داخل ہو ، اور اس کی میقات باغ ہے ، اور باغ والا اور گھر والا برابر ہے ۔ 
تشریح :  اگر آفاقی باغ یعنی میقات کے اندر کسی ضرورت کی بنا پر داخل ہوا تو وہ داخل ہو سکتا ہے ، کیونکہ باغ کا یا حل کا کوئی احترام نہیں ہے کہ اس کے لئے احرام باندھنے کی ضرورت پڑھے ، احترام تو مکہ مکرمہ کا ہے ، ہاںاگر کوئی براہ راست مکہ مکرمہ داخل ہو نا چا ہئے تو اس کے لئے احترام کی ضرورت ہے ، کیونکہ بیت اللہ کی وجہ سے مکہ مکرمہ کی تعظیم ہے ، اور اس کے لئے احرام کی ضرورت ہے ۔اور جب حل میں داخل ہو گیا تو اس کے لئے یہ جائز ہے کہ مکہ مکرمہ میں بغیر احرام کے داخل ہو جائے ، کیونکہ اب وہ حل کا ہو گیا ، اور جس کا حل میں گھر ہے اس کے لئے جائز ہے کہ بغیر احرام کے مکہ مکرمہ میں داخل ہو اس لئے حل میں داخل ہو نے والے کے لئے اور حل میں گھر والے دو نوں کے لئے جائز ہے کہ بغیر احرام کے مکہ مکرمہ میں داخل ہو ۔
وجہ :  (١) عن ابن عمر أنہ أقام بمکة ثم خرج یرید المدینة حتی اذا کان بقدید بلغہ أن جیشا من جیوش الفتة دخلوا المدینة فکرہ أن یدخل علیھم فرجع الی مکة فدخلھا بغیر احرام ۔( مصنف ابن ابی شیبة ، باب من رخص أن یدخل مکة بغیر احرام ، ج ثالث ، ص ٢٠٣، نمبر ١٣٥٢٤سنن بیہقی ، باب من مر من المیقات لا یرید حجا و لا عمرة ثم بدالہ ، ج خامس ، ص ٤٤، نمبر ٨٩٢٣)  اس اثر میںہے کہ ضرورت کی بنا پر میقات کے اندر داخل ہوا ہو تو بغیر احرام کے مکہ مکر مہ میں داخل ہو سکتا ہے ۔(٢)  عن جعفر قال : خرج أبی و عمر و بن دینار الی أرضھما خارجة عن الحرم ثم دخلا مکة بغیر احرام ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب من رخص أن یدخل مکة بغیر احرام ، ج ثالث ، ص ٢٠٣، نمبر ١٣٥٢٥) اس اثر میں ہے کہ حرم کے لوگ میقات سے باہر گئے جس کی بنا پر وہ آفاقی بن گئے ا ، اس کے با وجود وہ بغیر احرام کے مکہ مکرمہ میں داخل ہوئے ۔ 
ترجمہ:    ١  اس لئے کہ باغ کی تعظیم ضروری نہیں ہے اس لئے اس کا ارادہ کر نے میںاحرام کی ضرورت نہیںہے، اور جب باغ میں داخل ہو گیا تو وہ باغ والے کے ساتھ لا حق ہو گیا ، اور باغ والے کے لئے جائز ہے کہ ضرورت کی وجہ سے مکہ مکرمہ میں بغیر احرام کے داخل ہو، ایسے ہی اس کے لئے ہے جو باغ میں داخل ہوا ہے ۔ 
تشریح :  باغ سے مراد میقات کے اندر تمام حل کی جگہ ہے ، جو میقات کے اندر ہے ۔باغ کی تعظیم نہیں ہے اس لئے کسی آفاقی کو 

Flag Counter