Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

580 - 689
٨  وعلی ہذا الخلاف اذا احرم بحجتہ بعد المجاوزة مکان العمرة فی جمیع ماذکرنا ٩  ولو عاد بعد ما ابتد الطواف واستلم الحجر لا یسقط عنہ الدم بالاتفاق(١٣٨٩) ولو عاد الیہ قبل الاحرام یسقط بالاتفاق) ١  وہذا الذی ذکرنا اذا کان یرید الحج او العمرة 

ترجمہ:   ٨  اسی اختلاف پر ہے اگر میقات سے گزر نے کے بعد عمرے کے بجائے حج کا احرام باندھا۔ ان تمام میں جو ہم نے ذکر کیا ۔
تشریح :  میقات سے بغیر احرام کے گزرا ، اور بعد میں عمرے کے بجائے حج کا احرام باندھا تو اس بارے میں امام ابو حنیفہ  اور صاحبین  کے درمیان وہی اختلاف ہے جو عمرے کا احرام باندھنے کے سلسلے میں گزرا ۔ یعنی امام ابو حنیفہ  کے یہاں میقات پر تلبیہ پڑھے گا تو دم ساقط ہو گا ، اور تلبیہ نہیںپڑھے گا تو دم ساقط نہیں ہو گا ، اور صاحبین  کے یہاں بغیر تلبیہ کے بھی دم ساقط ہو جائے گا ۔ 
ترجمہ   ٩  اگر طواف شروع کر دیا اور حجر اسود کا بو سہ لے لیا تو اس سے بالاتفاق دم ساقط نہیں ہو گا ۔ 
تشریح : ۔ حج یا عمرے کا عمل شروع کر دیا ، مثلا عمرے کا طواف شروع کر دیا ،  اورحجر اسود کو بو سہ دے دیا تو اب پہلا احرام مضبوط کر دیا اس لئے اب میقات پر واپس آئے گا تو شروع سے احرام نہیں ہو سکے گا ، اس لئے میقات پر تلبیہ بھی پڑھے گا تو تدارک نہیںہو سکے گا اس لئے دم ساقط نہیں ہو گا۔
ترجمہ:   (١٣٨٩)   اور اگر احرام سے پہلے میقات کی طرف لوٹ آیا تو بالاتفاق دم  ساقط ہو جائے گا ۔ 
تشریح :  بغیر احرام کے میقات سے گزر گیا اور حل کے اندر آگیا لیکن ابھی عمرے کا احرام نہیں باندھا تھا کہ واپس میقات آگیا اور میقات پر شروع سے احرام باندھا تو پہلا دم ساقط ہو جائے گا ، کیونکہ حل میں کوئی احرام نہیں باندھا ہے ، بلکہ میقات پر ہی شروع سے احرام باندھا ہے اس لئے سب کے نزدیک دم لازم نہیں ہو گا ۔ 
ترجمہ:    ١  یہ جو ذکر کیا جب ہے کہ حج کا یا عمرے کا احرام باندھنے کی نیت ہو ۔ 
تشریح : آدمی کی نیت ہو کہ حج یا عمرہ کروں گا تب میقات سے بغیر احرام کے گزر نے پر دم لازم ہو گا ، لیکن کسی کی نیت ضرورت پوری کر نا ہو تو وہ میقات سے بغیر احرام کے گزر جائے تو دم لازم نہیں ہو گا ، انکے لئے گنجائش ہے کہ بغیر احرام کے میقات سے گزر جائے ، چنانچہ میقات سے قریب کے لوگ ہر روز اپنی ضرورت کے لئے میقات سے گزر تے ہیں  اس کے با وجود ان پر دم لازم نہیںہو تا ۔ 
وجہ : (١) عن ابن عباس قال : لا یدخل أحد مکةبغیر احرام الا الحطابین العجالین و أھل منافعھا  ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب من کرہ ان یدخل مکة بغیر احرام ، ج ثالث ، ص٢٠٢، نمبر١٣٥١٥) اس میں ہے کہ ضرورت والے میقات کے اندر 

Flag Counter