Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

579 - 689
 ٦   ان التدارک عندہمابعودہ محرما لانہ اظہرحق المیقات کما اذا مرّبہ محرماً ساکتًا 
٧  وعندہ بعودہ محرما ملبیا لان العزیمة فی حق الاحرام من دویرة اہلہ فاذا ترخّص بالتاخیر الی المیقات وجب علیہ قضاء حقہ بانشاء التلبیة وکان التلافی بعودہ ملبیا 

تشریح :  قاعدہ یہ کہ غروب آفتاب تک آدمی کا عرفات میں رہنا ضروری ہے ، خاص طور پر غروب کے وقت عرفات میں رہنا ضروری ہے ، اگر نہیں رہا تو اس پر دم لازم ہو گا اور یہ آدمی غروب کے وقت عرفات میں نہیں تھا غروب کے بعد عرفات آیا اس لئے وقت میں تدارک نہیں کیا اس لئے دم ساقط نہیںہو گا ، میقات سے گزر نے کے بعد وقت میں تدارک کر لیا اس لئے وہاں دم ساقط ہو جائے گا ۔
لغت : افاضة : عرفات سے نکلنا ۔
ترجمہ:   ٦  یہ اوربات ہے کہ صاحبین  کے نزدیک تدارک محرم ہو کر لوٹنے سے ہے ، اس لئے کہ اس نے میقات کا حق ظاہر کیا جیسا کہ محرم ہو کر چپ چاپ میقات سے گزرتا ۔ 
تشریح :  وقت کے اندر تدارک کر لیا تو تدارک ہو جائے گا ، صاحبین  کے نزدیک تدارک کی صورت یہ ہے کہ میقات پر احرام باندھ کر چلا جائے چا ہے تلبیہ پڑھے یا نہ پڑھے ، اس لئے کہ میقات پر احرام باندھ کر جا نے سے میقات کا حق ظاہر ہو جا تا ہے  ، جیسے کوئی آفاقی آدمی گھر سے احرام باندھے اور میقات پر سے گزرے ، اور اس وقت زور سے تلبیہ نہ پڑھے تب بھی دم لازم نہیںہو تا ہے کیونکہ اس کے لئے زور سے تلبیہ پڑھنا ضروری نہیںہے ، صرف احرام باندھ کر میقات سے گزر جا نا ہی کا فی ہے ، اسی طرح جو آدمی میقات سے گزر گیا ہو وہ صرف میقات پر احرام باندھ کر واپس آجائے اتنا ہی کا فی ہے زور سے تلبیہ پڑھنا ضروری نہیں ۔ 
ترجمہ:   ٧  امام ابو حنیفہ  کے نزدیک احرام باندھ کر تلبیہ پڑھتے ہو ئے واپس لوٹنے سے ، اس لئے کہ احرام کے حق میں عزیمت یہ ہے کہ اپنے گھر سے باندھے ، پس جب اس نے میقات تک تا خیر کر نے کی رخصت اختیار کی تو تلبیہ پڑھ کر احرام کا حق پورا کر نا اس پر واجب ہے ، اور جرم کی تلافی تلبیہ کہتے ہوئے لوٹنے سے ہو گی ۔ 
تشریح :  پہلے مسئلہ نمبر ١٠٣١ نمبر ١٠٣٢ میں قاعدہ گزر ا ہے کہ احرام باندھ کر تلبیہ پڑھے گا تو احرام مکمل ہو گا ، اب اس قاعدے پر امام ابو حنیفہ  کا مسلک یہ ہے کہ میقات پر تلبیہ پڑھے گا تو شروع سے احرام باندھا جائے گا  ورنہ نہیں اس لئے میقات پر تلبیہ پڑھنا ضروری ہے ۔ دوسری وجہ یہ ہے کہ اپنے گھر سے احرام باندھنا افضل ہے ، لیکن جب گھر سے احرام نہیں باندھا اور واپس آکر میقات پر احرام باندھا تو وہاں تلبیہ پڑھنا ضروری ہے ، کیو نکہ پہلے حدیث گزری کہ تلبیہ پڑھنے سے احرام باندھا جا تا ہے ، چنانچہ اگر میقات پر تلبیہ نہیں پڑھا تو گو یا کہ احرام ہی نہیں باندھا ، اس لئے تدارک نہیں ہو سکے گا اس لئے تلبیہ پڑھنا ضروری ہے ۔  

Flag Counter