Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

522 - 689
١٧  ولمحمد والشافعی قولہ تَعَالٰی یحکم بہ ذَوَا عَدْلٍ مِّنْکُمْ ہَدْیًا الاٰیة ذکر الہدی منصوباً لانہ تفسیرلقولہ یحکم بہ اومفعول لحکم الحکم ثم ذکرالطعام والصیام بکلمة او فیکون الخیار الیہما ١٨ قلناالکفارة عطفت علی الجزاء لاعلی الہدی بدلیل انہ مرفوع وکذا قولہ تعالیٰ او عدل ذلک صیامًا مرفوع فلم یکن فیہمادلالة اختیار الحکمین وانما یُرجع الیہما فی تقویم المتلَف ثم 

نے والے کو اختیار ہے۔آیت یہ ہے ۔ لا یواخذ کم اللہ باللغو فی ایمانکم و لکن یواخذ کم بما عقدتم الایمان فکفارتہ اطعام عشرة مساکین من اوسط ما تطعمون أھلیکم أو کسوتھم أو تحریر رقبة فمن لم یجد فصیام ثلاثة ایام ۔ ( آیت ٨٩، سورة المائدة ٥) اس آیت میں تین قسم کا کفارہ ہے اور تینوں کے ادا کر نے میں قسم کھا نے والے کو اختیار ہے ، اسی طرح شکار کے بدلے میں بھی شکار کر نے والے کو اختیار ہو گا ۔  
ترجمہ:   ١٧   امام محمد  اور امام شافعی  کی دلیل یہ ہے کہیحکم بہ ذوا عدل منکم ھدیا،    آیت میںہدیا  کو منصوب ذکر کیا ہے اس لئے کہ وہ  اللہ تعالی کا قول یحکم بہ میں بہ کی تفسیر ہے ، یا یحکم فعل کا مفعول ہے ، پھر طعام اور صیام کو او کے کلمے سے ذکر کیا ، اس لئے اختیار فیصلہ کر نے والے کو ہو گا ۔ 
تشریح :   امام محمد ، اور امام شافعی  کی دلیل یہ ہے کہ آیت، یحکم بہ ذوا عدل منکم ھدیا، میں ھدیا جو منصوب ہے وہ اس لئے ہے کہ وہ یحکم بہ میں بہ کی تفسیر ہے ، یا پھر جو یحکم فعل ہے اس کا مفعول ہے ، اور ترجمہ یہ ہے کہ ہدی کا فیصلہ دو انصاف ور آدمی کریں گے ، اور اسی ھدیا پر طعام اور صوم کا عطف ہے تومطلب یہ ہو گا طعام یعنی گیہوں دینے کااورروزے کا  فیصلہ بھی دو انصاف ور آدمی ہی کریں گے ، اس لئے حکم کو ہدی ، گیہوں اور روزے کے فیصلے کا اختیار ہو گا ۔ کیونکہ معطوف اور معطوف علیہ کا حکم ایک ہوتا ہے ۔ 
 پوری آیت یہ ہے ۔   یا ایھا الذین آمنوا لا تقتلوا الصید وانتم حرم ومن قتلہ منکم متعمدا فجزائُ مثلُ ما قتل من النعم یحکم بہ ذوا عدل منکم ھدیاً بالغ الکعبة او کفارة ُطعام مساکین او عدلُ ذلک صیاما (آیت ٩٤، سورة المائدة٥)   اس آیت میں کھا نا دینے اور روزہ رکھنے کا عطف  ھدیا پر کیا جائے ، اور ہدی کا  فیصلہ حکم کر تے ہیں  ، اس لئے کھا نا دینے اور روزے کا فیصلہ بھی حکم ہی کریں ۔ 
ترجمہ :  ١٨  ہم جواب دیتے ہیں کہ٫ کفارة طعام مسکین، کا عطف ٫جزائ، پر ہے ، ہدی، پر نہیں ہے ، اس کی دلیل یہ ہے کہ٫ جزاء ،بھی مرفوع ہے اور٫ کفارة طعام مسکین ،بھی مر فوع ہے ، او ر ایسے ہی اللہ تعالی کا قول٫ عدل ذالک صیاما، بھی مر فوع ہے ، اس لئے اس میں حکمین کے اختیار کی دلالت نہیں ہو گی ۔ فوت شدہ چیز کی قیمت لگا نے میں حکمین کی طرف رجوع کیا 

Flag Counter