Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

519 - 689
  ٩  ولابی حنیفةوابی یوسف ان المثل المطلق ہوالمثل صورة ومعنی ولا یمکن الحمل علیہ فحمل علی المثل معنی لکونہ معہودافی الشرع کمافی حقوق العباد  ١٠  اولکونہ مرادا  بالاجماع

عاصم بن عمر و عطاء و ابن المسیب ، لا قیاسا ۔ ( مو سوعة امام شافعی ، باب فدیة الحمام ، ج خامس ، ص ٣٥١، نمبر ٦٥٦٢) اس عبارت میں ہے سات صحابہ اور تابعی کے قول کی وجہ سے یہ مسلک اختیار کیا ہے کہ کبوتر کے بدلے میں بکری ہے۔ 
وجہ :  (١) اس اثر میں ہے کہ کبوتر کے بدلے میں بکری لازم ہو گی ۔ عن ابن عباس أنہ جعل فی حمام الحرم علی المحرم و الحلال فی کل حمامة شاہ ۔ ( سنن بیہقی ، باب ما جاء فی جزاء الحمام و ما فی معناہ ، ج خامس ، ص ٣٣٦، نمبر ١٠٠٠٣ مصنف عبد الرزاق ، باب الحمام و غیرہ من الطیر یقتلہ المحرم ، ج رابع ، ص ٣١٦، نمبر ٨٢٩٥) اس اثر میں ہے کہ کبوتر میں بکری ہے (٢) عن عطا ء أن عمر و ابن عباس حکما فی حمام مکة شاة ۔ ( مصنف عبد الرزاق ، باب الحمام و غیرہ من الطیر یقتلہ المحرم ، ج رابع ، ص ٣١٦، نمبر ٨٢٩٥سنن بیہقی ، باب ما جاء فی جزاء الحمام و ما فی معناہ ، ج خامس ، ص ٣٣٦، نمبر ١٠٠٠٧) اس اثر میں بھی ہے کہ کبوتر پر بکری ہے ۔
لغت :  یعب : گھونٹ گھونٹ پا نی پینا، منہ لگا کر پانی پینا ۔  یھدر : آواز نکا لنا ۔
 ترجمہ:   ٩  امام ابو حنیفہ  اور ابو یوسف  کی دلیل یہ ہے مطلق مثل یہ ہے کہ صورت اور معنی کے اعتبار سے مثل ہو ، صورت کے اعتبار سے مثل پر حمل کر نا ممکن نہیں ہے ، اس لئے مثل معنوی پر حمل کیا جائے گا ، اس لئے کہ شریعت میں مثل معنوی متعین ہے ، جیسے کہ حقوق العباد میں ہو تا ہے ۔ 
تشریح :   یہ شیخین  کی دلیل عقلی ہے ، کہ آیت میں مثل کا لفظ ہے ، اور اس کے دو معنی ہیں ]١[ ایک صورت کے اعتبار سے مثل ،جیسے ہرن کے مثل بکری ہے ، اور ]٢[ دوسرا مثل ہے شکار کی قیمت لگا دی جائے یہ معنوی طور پر مثل ہے ۔ یہاں صورت کے اعتبار سے مثل پر حمل کر نا تین وجہ سے ممکن نہیں ہے اس لئے معنوی مثل یعنی قیمت پر حمل کر نا ضروری ہے ۔]١[ ایک وجہ تو یہ ہے شریعت میں معنوی مثل ہی متعین ہے ، مثلا حقوق العباد میں ، کسی کا کپڑا ضائع کیا تو اس پر کپڑے کا مثل کپڑا لازم نہیں ہو گا بلکہ اس کی قیمت لازم ہو گی ، اور قیمت مثل معنوی ہے ، اس سے معلوم ہوا کہ حقوق العباد میں مثل معنوی لازم ہو تا ہے تو شکار کے بدلے میں بھی مثل معنوی یعنی قیمت ہی لازم ہو نی چاہئے ۔
ترجمہ:   ١٠  یا اس لئے بھی کہ بالاجماع مثل معنوی ہی مراد ہے ۔ 
تشریح : ]٢[  یہ دوسری دلیل ہے کہ جس جانور کا مثل نہیں ہے ، مثلا گورئے کا مثل نہیں ہے تو اس میں امام محمد  کے یہاں بھی اس کی قیمت ہی لازم ہو گی تو اس صورت میں بالاتفاق قیمت لازم ہو ئی تو کسی نہ کسی درجے میں مثل معنوی کا اعتبار کر نا پڑا اس لئے عام 

Flag Counter