Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

518 - 689
علی ما بینا ٦   وقال علیہ السلام الضبع صید وفیہ الشاة ٧  وما لیس لہ نظیرعند محمد تجب القیمة مثل العُصفور والحمار واشباہہما واذا وجبت القیمة کان قولہ کقولہما ٨  والشافعی یو جب فی الحمامة شاةًویُیثبت المشابہة بینہما من حیث ان کل واحد منہما یعبّ ویہدر 

تشریح : شتر مرغ میں اونٹ ، اور ہرن میں بکری اور وحشی گدھے میں گائے ، اور خرگوش میں بکری کا بچہ مثل قرار دیا ہے ، جسکی تفصیل پہلے گزری۔
ترجمہ:   ٦  اور حضور علیہ السلام نے فر ما یا بجو شکار ہے اور اس میں بکری واجب ہے ۔
تشریح :  یہ بھی امام شافعی اور امام محمد  کی دلیل ہے کہ حضور ۖ نے شکار میں جسمانی مثل کو بدلہ قرار دیا چنانچہ فر ما یا کہ بجو شکار ہے اور اس میں مینڈھا واجب ہے ، حدیث یہ ہے ۔  عن جابر بن عبد اللہ قال سألت رسول اللہ  ۖ عن الضبع فقال ھو صید ، و یجعل فیہ کبش اذا صادہ المحرم ۔ ( ابو داود شریف ، باب فی أکل الضبع ، ص ٥٤٢، نمبر ٣٨٠١) اس حدیث میں ہے کہ بجو شکار ہے اور اس کو محرم شکار کرے تو اس پر مینڈھا لازم ہے ۔ 
ترجمہ:   ٧  جس کا مثل نہیں ہے امام محمد کے نزدیک اس کی قیمت واجب ہو گی ، جیسے گو ریا ، کبوتر اور اس کے مانند ، اور جب قیمت ہوئی تو امام محمد  کا قول شیخین کے قول کے مانند ہو گا ۔ 
تشریح : جس شکار کا کوئی جسمانی مثل نہیں ہے تو امام محمد  کے یہاں اس میں قیمت لازم ہے ، اور اس شکار کے سلسلے میں انکا قول امام ابو حنیفہ  اور امام ابو یوسف  کی طرح ہے ، مثلا گوریا ہے کبوتر ہے یہ اتنا چھوٹا ہے کہ بکری کا بچہ بھی اس کے مثل نہیں ہے اس لئے اس میں قیمت لگائی جائے گی اور اس قیمت سے گیہوں خریدا جائے گا یا اس کا موازنہ روزے سے کیا جائے گا ۔اور ان شکاروں کے بارے میں ان کا قول شیخین کے قول کی طرح ہو گا ۔ ۔ العصفور : چھوٹی چڑیا ، گوریا ۔ حمام : کبوتر ۔ 
ترجمہ :  ٨  اور امام شافعی  کبوتر میں بکری واجب کرتے ہیں۔اور اس کے درمیان اس اعتبارسے مشابہت ثابت کرتے ہیں کہ ان دو نوں میںسے ہر ایک منہ ڈال کر گھونٹ سے پانی پیتا ہے اور آواز کر تا ہے۔
 تشریح  : کبوتر بہت چھوٹا جانور ہے ڈیل ڈول کے اعتبار سے بکری کے مثل نہیںہے ،اس کے با وجود اس میں بکری واجب کر تے ہیں ، اور اس کی وجہ صاحب ھدایہ یہ بتاتے ہیں کہ دو نوں میں مشابہت یہ ہے کہ بکری بھی گھونٹ گھونٹ پا نی پیتی ہے اور پیتے وقت آواز نکالتی ہے اور کبوتر بھی گھونٹ گھونٹ پا نی پیتا ہے اور پیتے وقت آواز نکالتا ہے ، اس لئے کبوتر کے شکار کر نے میں بکری لازم ہو گی ۔ لیکن مو سوعہ میں لکھا ہوا ہے کہ قول صحابی کی وجہ سے بکری لازم کی ہے ، مو سوعہ کی عبارت یہ ہے ۔ قال الشافعی  من أصاب من حمام مکة بمکة ففیھا شاة اتباعا لھذہ الآثار التی ذکر نا عن عمر ، و عثمان و ابن عمر و ابن عباس و 

Flag Counter