Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

517 - 689
٤   والصحابة اوجبوا النظیرمن حیث الخلقة  ٥   والنظیر فی النُعامة والظبیْ وحمار الوَحْش والارنب 

ص٢٩٧،نمبر٩٨٦٨ مصنف ابی شیبة ، باب فی النعامة یصیبھا المحرم ، ج ثالث ، ص ٢٨٩، نمبر١٤٤١٧) ا س اثر میں ہے کہ شتر مرغ کے شکار میں اونٹ لازم ہو گا ۔ 
 ]٦[ اور وحشی گدھے کے برابر گا ئے ہے اس لئے وحشی گدھے کے شکار کر نے پر گائے لازم ہو گی ۔   
وجہ :  (١)  عن عطاء قال فی الحمار بقرة ۔ ( مصنف ابی شیبة ، باب فی الرجل اذا اصاب حمار الوحش ، ج ثالث ، ص٢٩٠، نمبر١٤٤٢٥ مصنف عبد الرزاق ، باب حمار الوحش و البقرة و الاروی ، ج رابع ، ص ٣٠٥، نمبر ٨٢٣٧)  اس اثر میں ہے کہ وحشی گدھے میں گائے لازم ہے ۔ (٢) عن ابن مسعود  قال فی البقرة الوحش بقرة۔ ( مصنف عبد الرزاق ، باب حمار الوحش و البقرة و الاروی ، ج رابع ، ص ٣٠٥، نمبر ٨٢٣٧) اس اثر میں ہے کہ وحشی گائے میں گائے ہے ۔ 
وجہ : (١)   اس کی وجہ یہ فر ما تے ہیں کہ آیت میں( فجزاء مثل ما قتل من النعم) کہا ہے، اس آیت میں٫ من النعم،  اس بات کی دلالت کر تا ہے کہ مثل چو پایوں میں سے ہو نا چاہئے ، اور قیمت چو پایہ نہیں ہے اس لئے چو پایہ میں سے مثل ہو ، اور اس کی صورت وہی ہو سکتی ہے کہ جوپالتو جانور جس شکار کے مشابہ ہو وہ پالتو جانور لازم کیا جائے ، اور اس کی چھ مثالیں دی گئیں ہیں ، اور جہاں مثل نہ ہو وہاں شکار کی قیمت لگائی جائے ۔ (٢) حدیث میں ہے۔  عن جابر قال قضی رسول اللہ ۖ فی الظبی شاة و فی الضبع کبشا و فی الارنب عناقا وفی الیربوع جفرة فقلت لابن الزبیر وما الجفرة قال التی قد فطمت ورعت (سنن دار قطنی ، کتاب الحج، ج ثانی ،ص ٢١٧، نمبر ٢٥٢٧ سنن للبیھقی ،باب فدیة الضبع ،ج خامس، ص ٢٩٩، نمبر٩٨٧٩) اس حدیث میں حضورۖ نے ہرن میں بکری لازم کی جس سے معلوم ہوا کہ شکار کی جسمانی برابری کا اعتبار ہے۔اسی طرح دوسرے شکاری جانور کا بھی جسمانی مثل کا ہی اعتبار کرکے اس حدیث میں فیصلہ کیا گیا ہے۔یہ بھی معلوم ہوا کہ کس شکار میں کونسا پالتو جانور لازم ہوگا۔   
 لغت :  الظبی : ہرن ۔ الضبع : بجو ۔ الارنب : خرگوش۔عناق : بکری کا بچہ جو سال پورا ہو نے کے قریب ہو ۔ یربوع: جنگلی چو ہا ، چو ہے کی طرح ایک جانور جسکی اگلی ٹانگیں چھوٹی اور پچھلی بڑی ہو تی ہیں  ۔ جفرة : بکری کے چار ماہ کا بچہ، یا بکری کا درمیانہ بچہ  ۔ نعامة : شتر مرغ ۔ حمار الوحش : وحشی گدھا ۔ نعم : چو پایہ ۔ 
ترجمہ:   ٤  اور صحابہ نے خلقت کے اعتبار سے مثل واجب کیا ہے ۔ 
تشریح :  صحابہ نے بھی جسمانی طور پر جو پالتو جس شکار کے مشابہ تھا  اس کو واجب کیا ۔ 
ترجمہ:   ٥  شتر مرغ میں اور ہرن میں ، اور وحشی گدھے میں اور خرگوش میں وہ مثل ہے جو ہم نے بیان کیا ۔ 
 
Flag Counter