Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

512 - 689
قلنا (١٣٢٥)سواء فی ذلک العامد والناسی )  ١  لانہ ضمان یعتمد وجوبہ الاتلاف فاشبہ غرامات الاموال 

چونکہ حرم کے شکار کو قتل کر نا جائز نہیں ہے، اس کے قتل کر نے پر ضمان لازم ہو تا ہے اس لئے قتل کر نے والے پر ضمان لازم ہوگا ، لیکن بتلانے والے پر کوئی ضمان لازم نہیںہو گا ۔ اس کی وجہ گزر چکی ہے کہ حلال ہو نے کی وجہ سے اس نے یہ لازم نہیں کیا ہے کہ شکار کو نہ چھیڑوں ، اس لئے اس کے لئے بتلانا جائز تھا اس لئے اس پر ضمان لازم نہیں ہو گا ، صرف مارنے والے پر ضمان لازم ہو گا۔ 
 ترجمہ:   (١٣٢٥)  اس بارے میں جان کر اور بھول کر دونوں برابر ہیں ۔
تشریح :  جان کر شکار کو قتل کرے تب بھی اس کا بدلہ لازم ہو گا ،اور بھول کر شکار کو قتل کرے تب بھی اس کا بدلہ لازم ہو گا ، دونوں برابر ہیں ۔ اصل میں یہ اشکال ہو تا ہے کہ آیت میں تو ہے کہ جان کر قتل کیا ہو تب بدلہ ہے تو بھول کر قتل کر نے سے بدلہ کیوں ہے؟ ۔ آیت یہ ہے ۔   ومن قتلہ منکم متعمدا فجزاء مثل ما قتل من النعم  (آیت ٩٤، سورة المائدة٥)  اس آیت میں ہے کہ جان کر قتل کیا ہو تب بدلہ ہے ، تو متن میں اس کا جواب دیا کہ جان کر قتل کیا ہو یا بھول کر قتل کیا ہو دونوں برابر ہیں ۔  
 وجہ: (١)  اور بھول کر اور جان کر برابر ہے اس کی دلیل یہ اثر ہے۔  عن ابی عبیدة بن عبد اللہ بن مسعود ان محرما القی جوالق فاصاب یربوعا فقتلہ فقضی فیہ ابن مسعود بجفر او جفرة  (سنن للبیھقی ، باب قتل المحرم الصید عمدا او خطاء ج خامس ص٢٩٤،نمبر٩٨٥٨) اس اثر میں غلطی سے یربوع پر جل گر گیا اور مرگیا تب بھی اس پر بکری کا بچہ لازم کیا گیا۔ (٢)  اسی قسم کا فیصلہ حضرت عمر نے بھی کیا ہے   قال مالک ... او یحلق قفاہ لموضع المحاجم وھو محرم ناسیا او جاھلا ان من فعل شیئا من ذلک فعلیہ فی ذلک کلہ الفدیة (موطا امام مالک ، باب فدیة من حلق قبل ان ینحر ص ٤٥٠) اس اثر سے معلوم ہوا کہ بھول سے بھی کوئی کام کرے گا تو اس پر جان کر کرنے کی طرح فدیہ لازم ہوگا۔  (٣) بھول معاف نہیں اس کا ثبوت اس اثر میں بھی ہے ۔  عن عطاء انہ قال فی الشعرة مد ، و فی شعرتین مدان ، و فی الثلاث فصاعدا دم ۔ و روینا عن الحسن البصری و عطاء انھما قالا فی ثلاث شعرات دم ،الناسی و المعتمد فیھا سواء ۔( سنن بیہقی ،بابالمحرم لا یحلق شعرہ و لا یقطعہ و ما یجب فی قطعہ و حلقہ ، ج خامس ، ص ٩٨، نمبر ٩١٢٤ مصنف ابن ابی شیبة ١٣٨ فی المحرم ثلث شعرات علیہ فیہ شیء ام لا ،ج ثالث، ص ٢١٠، نمبر١٣٥٨٧)  اس اثر سے معلوم ہوا کہ بھول میں بھی بال کٹ جائے تو اس پر دم لازم ہے۔اسی طرح بھول میں بھی  شکار کوقتل کر دیا تو اس کا ضمان لازم ہے ۔
ترجمہ:   ١  کیونکہ بدلہ ایسا ضمان ہے جس کے وجوب کا دار مدار ہلاک کر نے پر ہے ، اس لئے مال کے تاوان کے مشابہ ہو گیا ۔ 
تشریح :  یہ دلیل عقلی ہے کہ اس ضمان کا مدار ہلاک کر نے پر ہے ، اور اس نے شکار کوہلاک تو کیا ہے ، چا ہے جان کر کیا ہو یا بھول 

Flag Counter