Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

511 - 689
٨  بخلاف الحلال لانہ لا التزام من جہتہ   ٩   علی ان فیہ الجزاء علی ما روی عن ابی یوسف وزفر 
١٠  والدلالةُ الموجبة للجزاء ان لا یکون المدلول عالمًا بمکان الصید وان یصدّقہ فی الدلالة حتی لوکذبہ وصدق غیرہ لاضمان علی المکذب ١١ ولو کان الدال حلالا فی الحرم لم یکن علیہ شٔ لما 

ترجمہ:   ٨  ]  ٦ چھٹی دلیل [ بخلاف حلال کے اس لئے کہ اس نے اپنی جانب سے شکار کی حفاظت کا التزام نہیں کیا ہے
تشریح :  یہ امام شافعی  کو جواب ہے ، انہوں نے دلیل میں کہا تھا کہ حلال نے حرم کے شکار کی رہنمائی کی تو اس پر ضمان لازم نہیں ہو تا ، اسی طرح محرم نے دلالت کی تو اس پر ضمان لازم نہیں ہو نا چاہئے ۔ اس کا جواب دیا جا رہا ہے کہ ، یہاں محرم نے احرام باندھ کر شکار کی حفاظت کا التزام کیا ہے اور رہنمائی کر کے اس التزام کو توڑا ہے اس لئے اس محرم پر بھی بدلہ لازم ہو جائے گا ، اور حلال نے یہ التزام نہیں کیا تھا اس لئے اس کے بتلانے سے بدلہ لازم نہیں ہو گا ۔    
 ترجمہ:   ٩  ]٧ ساتویں دلیل [ یہ بھی ہے کہ بدلہ لازم ہے جیسا کہ حضرت امام ابو یوسف  اور امام زفر  سے روایت ہے ۔ 
تشریح : یہ امام شافعی  کو دوسرا جواب ہے کہ ایک روایت یہ بھی ہے کہ امام ابو یوسف  اور امام زفر  کے یہاں حلال پر بھی شکار کا ضمان ہے اگر اس نے کسی آدمی کو حرم کے شکار کے بارے میں بتلایا اور اس آدمی نے اس کو قتل کیا ، اور حلال پر ضمان ہے تو محرم نے شکار کی رہنمائی کی تو اس پر بھی بدلہ لازم ہو گا ۔ اس لئے امام شافعی کا یہ استدلال کہ حلال پر ضمان نہیں ہے اس لئے محرم پر بھی ضمان نہیں ہو نا چاہئے ، صحیح نہیں ہے ۔ 
ترجمہ :  ١٠  جس رہنمائی سے بدلہ واجب ہے وہ یہ ہے کہ جسکو بتا یا وہ شکار کی جگہ کو جانتا نہ ہو ، اور یہ بھی ضروری ہے کہ رہنمائی میں اس کی تصدیق کرے ، یہاں تک کہ اگر اس کو جھٹلا دیا اور دوسرے کی تصدیق کی تو جس کو جھٹلا یا اس پر ضمان نہیں ہے ۔ 
تشریح :  رہنمائی کر نے والے محرم پر شکار کا بدلہ لازم ہو گا لیکن شرط یہ ہے کہ اس کی رہنمائی پر عمل کیا ہو تب اس پر بدلہ لازم ہو گا ، اس کی دو شرطیں ہیں ]١[ ایک یہ کہ جسکو شکار کے بارے میں بتلا یا گیا اس کو پہلے سے اس شکار کے بارے میں علم نہیں تھا محرم کے بتلانے کی وجہ سے علم ہوا ، کیونکہ جسکو بتلا یا اس کو پہلے سے علم تھا تو یوں سمجھا جائے گا کہ اس نے اس کے بتلانے کی وجہ سے شکار نہیں کیا بلکہ اپنے جا ننے کی وجہ سے شکار کیا ، اس لئے بتلانے والے پر ضمان لازم نہیں ہو گا ۔ ]٢[ اور دوسری شرط یہ ہے کہ جسکو بتلا یا وہ بتلانے والے کی تصدیق بھی کرے کہ ہاں تم صحیح کہہ رہے ہو ، تب بتلانے والے پر ضمان لازم ہو گا ، اور اگر اس نے  بتلانے والے کوجھٹلا دیا ، اور دوسرے آدمی کے کہنے پر شکار کیا تو پہلے آدمی پر ضمان لازم نہیں ہو گا ، کیونکہ پہلے آدمی کے کہنے کی وجہ سے شکار نہیں کیا ہے ۔ 
 ترجمہ :  ١١  اور اگر رہنمائی کر نے والا حلال ہے حرم میں تو اس پر کچھ نہیں ہے ، اس دلیل کی وجہ سے جو ہم نے پہلے کہا ۔ 
تشریح :  حلال آدمی نے کسی آدمی کو بتلا یا کہ حرم میں فلاں جگہ شکار ہے ، وہ آدمی محرم ہویا حلال اس نے اس شکار کو قتل کر دیا تو 

Flag Counter