Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

507 - 689
فی الماء ٣  والصید ہو الممتنع المتوحش فی اصل الخلقة  ٤  و استثنی رسول اﷲ ۖ الخمس الفواسق وہی الکلب العقور والذئب والحداة والغُراب والحیّة والعقرب فانہا مبتدیات بالاذی 

رہنا پانی میں ہو ۔ 
تشریح :  جو جانور خشکی میں انڈا بچہ دیتا ہو چا ہے کھا نا پینا پانی ہی میں کر تا ہو وہ جانور خشکی کا ہے ، جیسے بطخ ، کہ وہ انڈا بچہ خشکی میں دیتی ہے لیکن عموما پانی میں زندگی گزارتی ہے اس لئے وہ خشکی کا جانور ہے ۔ اور جو جانور انڈا بچہ پانی میں دیتا ہو اور پانی میں رہتا ہو اس کو پانی کا جانور کہتے ہیں ۔۔ توالد : ولد سے مشتق ہے ، بچہ دینا ۔ مثواہ : ثوی یثوی سے مشتق ہے ، زندگی گزار نا ،ٹھہرنا ۔
ترجمہ:   ٣   شکار وہ ہے کہ وہ اپنے آپ کو شکاری سے بچانے والا ہو اور اصل خلقت میں انسان سے متوحش ہو ۔ 
تشریح :  شکار کی تعریف کر رہے ہیں ، فر ما تے ہیںکہ جو جانور اپنی فطرت کے اعتبار  سے انسان سے بچتا ہو اور متوحش ہو اس کو شکار کہتے ہیں ، جو جانور وحشی نہیںہے انسان سے بھاگتا نہیں ہے ، بلکہ انسان اس کو کھلا پلا کر پا لتا ہے اس کو پالتو جانور کہتے ہیں ، محرم کے لئے اس کا ذبح کرنا حلال ہے ۔ 
ترجمہ:   ٤  حضور ۖ نے پانچ فاسق جانور کو اس سے مستثنی کیا ] ١[وہ کاٹ کھانے والا کتا ہے ،]٢[ بھیڑیا ہے ]٣[ چیل ہے ]٤[ کوا ہے ]٥[ سانپ ہے ]٦[اور بچھو ہے ۔ کیونکہ یہ جانور تکلیف دینے میں خود پہل کر تے ہیں ۔ 
تشریح :  احرام کی حالت میں خشکی کے شکار کو مارنا حرام ہے ، لیکن یہ پانچ جانور فاسق ہیں ، فاسق کا مطلب یہ ہے کہ یہ انسان کو ایذا دینے میں پہل کر تے ہیں اس لئے انکو فاسق اور بد کا ر کہا ، اور انکو احرام کی حالت میں بھی مارنے کی اجازت ہے ، ورنہ انسان تکلیف میں رہے گا ۔ حدیث میں پانچ کا تذکرہ ہے اور صاحب ھدایہ نے چھ گنوائے ہیں ، اس کی وجہ یہ ہے کہ بھیڑیا کلب عقور میں داخل ہے اس لئے پانچ ہوئے 
وجہ :  (١) ان پانچ جانوروں کا تذکرہ اس حدیث میں ہے ۔  عن عائشة ان رسول اللہ ۖ قال خمس من الدواب کلھن فاسق یقتلھن فی الحرم الغراب والحدأة والعقرب والفارة والکلب العقور ۔ (بخاری شریف ، باب ما یقتل المحرم من الدواب ص ٢٤٦ نمبر ١٨٢٩ مسلم شریف، باب ما یندب للمحرم وغیرہ قتلہ من الداب فی الحل والحرم ص ٣٨١ نمبر ٢٨٦٣١١٩٨) اس حدیث میں ان پانچ جانوروں کو احرام کی حالت میں مارنا جائز ہے۔
لغت :   الکلب العقور : کتا جب پا گل ہو تا ہے تو لو گوں کو کاٹتا پھر تا ہے ، اس کو کلب عقور کہتے ہیں ، اس کا مارنا جائز ہے ، اسی میں شیر وغیرہ بھی داخل ہے جو حملہ میں پہل کر تا ہے ۔ الذئب : بھیڑیا ۔ الحدأة : چیل ۔ الحیة : سانپ ۔ مبتدیات : ابتداء سے مشتق ہے ، جو ابتداء کر تا ہو ۔
 
Flag Counter