Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

499 - 689
(١٣١٩) فان حلق فی ایام النحرفی غیرالحرم فعلیہ دم ومن اعتمر فخرج من الحرم وقصر فعلیہ دم)       ١  عند ابی حنیفة ومحمد   ٢   وقال ابو یوسف لا شٔ علیہ 

احرام کو میقات پر باندھنا چا ہئے لیکن اگر میقات سے مؤخر کر دیا تو اس پر دم لازم ہے ۔ اسی طرح جو عبادت وقت کے ساتھ خاص ہے اگر اس کو وقت سے مؤخر کر دیا جائے تو اس پر دم لازم ہو نا چاہئے ، اور اوپر کے چھ مسئلوں میں وقت سے مؤخر کیا ہے اس لئے اس پر دم لازم ہو گا ۔     
ترجمہ :  (١٣١٩)  اگر ایام نحر میں حرم کے علاوہ میں حلق کرا یا تو اس پر دم ہے ۔اور کسی نے عمرہ کیا اور حرم سے نکلا اور قصر کرایا تو ۔  ترجمہ:    ١  امام ابو حنیفہ  اور امام محمد  کے نزدیک اس پر دم ہے ۔
تشریح :   یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ امام ابو حنیفہ   امام محمد  کے نزدیک حج یا عمرے کا حلق یا قصر حرم کے ساتھ خاص ہے ، اس کے علاوہ میں کرائے گا تو دم لازم ہو گا ۔ اور امام ابو یوسف  کی رائے یہ ہے کہ حرم کے ساتھ خاص نہیں ہے اس لئے بہتر تو یہ ہے کہ حرم میں کرائے ، لیکن اگر نہیں کرایاتو دم لازم نہیں ہو گا ۔ ۔ صورت مسئلہ یہ ہے کہ حج کیا اور ایام نحر میں حرم کے علاوہ میں حلق کرا یا اسی طرح عمرہ کیا اور حرم سے با ہر نکل کر حلق یا قصر کرا یا تو امام ابو حنیفہ اور امام محمد کے نزدیک دم لازم ہو گا۔
وجہ :  (١)  حج اور عمرے کاحلق احرام سے حلال ہو نے کے لئے ہے اس لئے وہ حج کے واجبات میںسے ہے اور حج کی عبادت ہے ، اور حج کی عبادت حرم کے ساتھ خاص ہے اس لئے حج اور عمرے کاحلق بھی حرم کے ساتھ خاص ہو گا ، اور حرم سے باہر کر نے پر دم لازم ہو گا۔جیسے سلام پھیرنا نماز سے حلال ہو نے کے لئے ہے اور نماز کے واجبات میں سے ہے ، اس لئے نماز کی شرائط کے ساتھ ادا کر نا ضروری ہے ۔    
 ترجمہ:   ٢  اور امام ابو یوسف  نے فر ما یا کہ اس پر کچھ نہیںہے ۔ 
وجہ : (١) اس حدیث میں ہے کہ حضور ۖ نے اور صحابہ نے حدیبیہ میں احصار کے وقت حلق کرا یا اور حدیبیہ حرم سے باہر ہے ، جسکا مطلب یہ نکلا کہ حلق یا قصر کرا نا حرم کے ساتھ خاص نہیں ہے ۔ لمبی حدیث کا ٹکڑا یہ ہے ۔  عن المسور بن مخرمة ومروان  یصدق کل واحد منھما حدیث صاحبہ ....قال فعدل عنھم حتی نزل بأقصی الحد یبیة  علی ثمد قلیل الماء یتربضہ الناس تربضا....فلما فرغ من قضیة الکتاب قال رسول اللہ  ۖ لاصحابہ : قوموا فانحروا ثم احلقوا ۔ ( بخاری شریف ، باب الشروط فی الجھاد و المصالحة مع اھل الحرب و کتابة الشروط ، کتاب الشروط ، ص ٤٤٩، نمبر ٢٧٣١)  اس حدیث میں ہے کہ آپ ۖ نے اور صحابہ نے حدیبیہ میں حلق کرا یا ۔ (٢) اس اثر میں ہے کہ حدبیہ حرم سے با ہر ہے ۔عن  ابن عباس  انما البدل علی من نقض بالتلذذ ، فاما من حبسہ عذر أو غیر ذالک فانہ یحل و لا یرجع .....لان 

Flag Counter