Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

500 - 689
النبی  ۖ و اصحابہ بالحدبیة نحروا و حلقوا و حلوا من کل شیء قبل الطواف و قبل أن یصل الھدی الی البیت ثم لم یذکر أن النبی  ۖ أمر احدا أن یقضوا شیئا و لا یعودا لیہ ، و الحدبیة خارج من الحرم۔ (بخاری شریف ،باب من قال لیس علی المحصر بدل ، ص ٢٩٢، نمبر ١٨١٣) اس اثر میں ہے کہ حضور ۖ اور صحابہ نے عمرہ میں حدبیہ میں نحر کیا اور حلق کیا ، اور حدیبیہ حرم سے با ہر ہے ، اسلئے حرم سے با ہر بھی حلق کرا نا جائز ہے
لغت :  حدیبیہ : مکہ مکرمہ سے جدہ کی طرف جا تے ہوئے ٢٤ کیلو میٹر پریہ مقام ہے ، آج کل اس کو شمیسی کہتے ہیں ، یہ حدود حرم  سے باہر ہے اس سے دو ٢ کیلو میٹر پہلے حدود حرم ہے ، سعودی حکومت نے آج کل دو کیلو میٹر پہلے ہی حدود حرم کا نشان لگا یا ہے ، یہاں  ببول کے ایک درخت کے نیچے حضور ۖ نے صحابہ سے جہاد پر بیعت لی تھی ، جبکہ قریش نے     ٨ھ میں عمرہ کر نے سے روک دیا تھا ، اس کو صلح حدیبیہ کہتے ہیں۔حرم : اس کا ایک معنی تو ہے بیت اللہ کے  بالکل قریب قریب ، جسکو حرم کہتے ہیں ، دوسرا معنی ہے حل کے اندر جو مقامات ہیں اس کو بھی حرم کہتے ہیں جس میں شکار کر نا حرام ہے یہ بیت اللہ سے کہیں نو میل کہیں بیس میل تک بھی جا تا ہے ۔

Flag Counter