Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

498 - 689
٤  لہما ان ما فات مستدرک بالقضاء ولایجب مع القضاء شٔ اٰخر ٥   ولہ حدیث ابن مسعود انہ قال من قدم نسکا علی نسک فعلیہ دم  ٦  ولان التاخیر عن المکان یوجب الدم فیما ہو موقّت بالمکان کالاحرام فکذا التاخیرعن الزمان فیماہوموقت بالزمان 

 تشریح :  یہاں چھ مسئلے بیان کر رہے ہیں] یہ سارے واجب نسک ہیں [ جن میں ہے کہ امام ابو حنیفہ  کے یہاں مقدم مؤخر کر نے کی وجہ سے دم لازم ہے اور صاحبین  کے یہاں دم لازم نہیں ہے ۔ ان میں سے دو مسئلے اوپر گزر چکے ہیں ]١[ حلق ایام نحر سے مؤخر کر دے ۔]٢[ طواف زیارت ایام نحر سے مؤخر کردے ]٣[  تیسرا مسئلہ یہ ہے کہ رمی کو اپنے دن میں نہ کر کے بعد میں کرے ، مثلا دسویں تاریخ کی رمی اگیارویں ذی الحجہ کو کی ۔ ]٤[  سر منڈوانے کو رمی کے بعد کر نا چا ہئے ، لیکن حلق رمی سے پہلے کر لیا ۔ ]٥[ قران کر نے والے پر شکرانہ کی ہدی واجب ہے ، اس  لئے پہلے رمی کر نی چا ہئے ، پھر ہدی ذبح کر نا چا ہئے ، اس کے بعد حلق کرا نا چا ہئے ، لیکن اس نے رمی سے پہلے  ہدی ذبح کر دی ۔ ]٦[ اسی طرح ذبح سے پہلے حلق کر دیا ، تو امام ابو حنیفہ  کے یہاںدم لازم ہے ، صاحبین  کے یہاں دم لازم نہیں ہے۔
ترجمہ :  ٤  صاحبین کی دلیل یہ ہے کہ جو فوت ہو گیا وہ قضا کے ذریعہ پا لینے والا ہے ، اور قضا کے ساتھ کوئی دوسری چیز واجب نہیں ہو تی ۔ 
تشریح :  صاحبین  کی دلیل عقلی یہ ہے کہ  ان چھ مسئلوں میں واجب نسک مؤخر تو ہوا ہے لیکن بعد میں انکو قضا کر لیا گیا تو وہ چیز پا لی گئی اور ادا ہو گئی ، اس لئے قضا کے ساتھ کوئی اور چیز واجب نہیں ہو تی ، مثلا نماز قضا ء ہو جائے تو اس کو قضا کر نے کے بعد کوئی فدیہ لازم نہیں ہو تا اس لئے یہاں بھی قضا کر نے کے بعد کوئی دم یا فدیہ لازم نہیں ہو گا ۔ 
ترجمہ:   ٥  امام ابو حنیفہ  کی دلیل حضرت عبد اللہ ابن مسعود کی حدیث ہے ، انہوں نے فر ما یا کہ کسی نے کسی نسک کو کسی نسک پر مقدم کیا تو اس پر دم ہے۔
تشریح : امام ابو حنیفہ  کی دلیل حضرت عبد اللہ ابن مسعود کے بجائے حضرت عبد اللہ ابن عباس سے منقول ہے ۔عن ابن عباس قال من قدم شیئا من حجہ او اخرہ فلیھرق لذلک دما  (مصنف ابن ابی شیبة ٣٥٣ فی الرجل یحلق قبل ان یذبح ،ج ثالث، ص٣٤٥، نمبر١٤٩٥٤) اس اثر سے معلوم ہوا کہ کوئی نسک وقت سے مؤخر کردے تو اس پر دم لازم ہوگا۔ 
ترجمہ:   ٦  اور اس لئے کہ جو عبادت مکان کے ساتھ متعین ہے وہ مکان سے مؤخر کر نے سے دم لازم ہو تا ہے ، جیسے کہ میقات پر احرام ، پس ایسے ہی جو زمانے کے ساتھ متعین ہے وہ زمانے سے مؤخر ہو نے سے دم لازم ہو گا ۔ 
تشریح :  یہ دلیل عقلی ہے کہ جو عبادت مکان کے ساتھ خاص ہے اگر اس کو مکان سے مؤخر کر دے تو اس پر دم لازم ہو تا ہے ، مثلا 

Flag Counter