Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

496 - 689
(١٣١٨) ومن اخّر الحلق حتی مضت ایام النحرفعلیہ دم )  ١  عندابی حفیفة وکذا اذا اخّر طواف الزیارة 
جتنی ایک بکری کی قیمت ہے تو اس صورت میں جتنا چاہے بکری کی قیمت میںسے کم کر دے تا کہ وہ صدقہ باقی رہے ، دم نہ بن جائے۔    
ترجمہ:   (١٣١٨) جس نے حلق کو مؤخر کیا یہاں تک کہ ایام نحر گزر گئے تو اس پر ۔ 
ترجمہ:    ١  امام ابو حنیفہ کے نزدیک دم ہے۔اور ایسے ہی اگر طواف زیارت مؤخر کیا ]تو دم لازم ہو گا [  
 تشریح : کسی نے حلق نہیں کرایا تھایہاں تک کہ بارہویں تاریخ گزر گئی تو چونکہ وقت سے مؤخر کیا اس لئے امام ابو حنیفہ  کے نزدیک دم ہوگا ۔اسی طرح اگر طواف زیارت بارہویں تاریخ گزر نے کے بعد کیا تو اس مؤخر کر نے کی وجہ سے دم لازم ہو گا ، کیونکہ امام ابو حنیفہ  کا اصول گزر چکا ہے کہ حج کا کوئی نسک اپنے وقت سے مؤخر کیا تو اس پر دم لازم ہے ۔ 
وجہ: (١)  انکی دلیل یہ اثر ہے ، جسکو صاحب ھدایہ نے پیش کی ہے ۔  عن ابن عباس قال من قدم شیئا من حجہ او اخرہ فلیھرق لذلک دما  (مصنف ابن ابی شیبة ٣٥٣ فی الرجل یحلق قبل ان یذبح ،ج ثالث، ص٣٤٥، نمبر١٤٩٥٤) اس اثر سے معلوم ہوا کہ کوئی نسک وقت سے مؤخر کردے تو اس پر دم لازم ہوگا۔ اور اس شخص نے حلق کو اپنے وقت سے مؤخر کیا اس لئے اس پر دم لازم ہوگا۔ حلق کے لئے ایام نحر متعین ہے۔کیونکہ کوئی چیز وقت کے ساتھ عبادت ہوتی ہے وقت کے بعد نہیں ۔اس لئے وقت سے حلق مؤخر کرے گا تو دم لازم ہوگا ۔ اسی طرح طواف زیارت کو اپنے وقت سے مؤخر کیا اس لئے اس پر دم لازم ہو گا  (٢) اثر میں ہے ۔عن عامر فی امرأة نسیت تقصر حتی خرجت ،فقال عبد الرحمن بن الاسود وعامر تقصر وتھرق دما (مصنف ابن ابی شیبة، باب فی الرجل والمرأة نسیا ان تقصرا ،ج ثالث ،ص ٤٠١، نمبر ١٥٥٣٥) اس اثر سے معلوم ہوا کہ یوم نحر سے مؤخر کرنے سے دم لازم ہوگا۔(٣) ترتیب واجب ہونے کی دلیل یہ حدیث بھی ہے۔عن المسور بن مخرمة ومروان  یصدق کل واحد منھما حدیث صاحبہ .....فلما فرغ من قضیة الکتاب قال رسول اللہ  ۖ لاصحابہ : قوموا فانحروا ثم احلقوا ۔ ( بخاری شریف ، باب الشروط فی الجھاد و المصالحة مع اھل الحرب و کتابة الشروط ، کتاب الشروط ، ص ٤٤٩، نمبر ٢٧٣١) اس حدیث میں ہے کہ پہلے اونٹ کا نحر کرو پھر سر کا حلق کراؤ ۔ اس سے نسک کے درمیان ترتیب ثابت ہو تی ہے ۔ (٤)  اس حدیث سے بھی ترتیب ثابت ہو تی ہے ۔ عن انس بن مالک ان رسول اللہ اتی منی فاتی الجمرة فرماہا ثم اتی منزلہ بمنی ونحر ثم قال للحلاق خذ واشار الی جانبہ الایمن  (مسلم شریف ، بیان ان السنة یوم النحر یرمی ثم ینحر ثم یحلق ص ٤٢١ نمبر ١٣٠٥ ٣١٥٢) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ حج کی عبادت جسکو نسک کہتے ہیں ترتیب سے کرنا چاہئے۔۔ 

Flag Counter