Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

495 - 689
(١٣١٦)وان ترک رمی جمرة العقبة فی یوم النحر فعلیہ دم)  ١   لانہ ترک کل وظیفة ہذا الیوم رمیا 
٢  وکذا اذا ترک الاکثر منہا (١٣١٧) وان ترک منہا حصاة او حصاتین او ثلثا تصدق لکل حصاة نصف صاع الا ان یبلغ دما فینقص ما شائ)  ١  لان المتروک ہو الاقل فتکفیہ الصدقة 

ترجمہ:   (١٣١٦) اگر دسویں تاریخ کو جمرہ عقبہ کی رمی چھوڑدی تو اس پر دم ہے۔
ترجمہ:    ١  اس لئے کہ اس دن کا پورا ہی وظیفہ ]رمی [ چھوڑ دیا ۔ 
وجہ: (١)  دسویں ذی الحجہ کو صرف جمرہ عقبہ یعنی آخری کھمبے کی رمی کرتے ہین اس لئے اگر دسویں کو جمرہ عقبہ کی رمی چھوڑ دی تو گویا کہ پورے ایک دن کی رمی چھوڑ دی اور پورے دن کی رمی چھوڑنے پر دم لازم ہوگا۔(٢)  عن عطاء بن رباح أنہ قال من نسی جمرة  واحدة  أو الجمار کلھا  حتی یذھب  أیام التشریق فدم واحد یجزیہ ۔ ( سنن بیہقی ، باب من ترک شیئا من الرمی حتی یذھب أیام منی ، ج خامس ، ص ٢٤٨، نمبر ٩٦٨٨) اس اثر میں ہے کہ تمام رمی چھوڑنے پر بھی ایک دم ہے اور ایک دن کی رمی چھوڑنے پر بھی ایک دم ہے  (٣)۔عن ابن عباس انہ قال من نسی شیئا من نسکہ أو ترکہ فلیھرق دما ( دار قطنی کتاب الحج ، ج ثانی ،ص ٢١٥، نمبر ٢٥١٢ ٢٥١٤ موطا امام مالک ، باب ما یفعل من نسی من نسکہ شیئا ص ٤٥٠ سنن للبیھقی ،باب من ترک شیئا من الرمی حتی یذھب ایام منی، ج خامس ،ص ٢٤٨، نمبر ٩٦٨٨)  اس اثر میں ہے کہ کوئی  واجب نسک چھوٹ جائے تو اس پر دم ہے۔
ترجمہ:   ٢  ایسے ہی اگر سات کنکریوں میں سے زیادہ کو چھوڑ دیا ۔ 
تشریح :  دسویں ذی الحجہ کو صرف جمرہ عقبہ کی رمی کرتے ہیں اوریہی پورا ایک نسک ہے جسکے چھوڑنے پر دم لازم ہو تا ہے ۔ اس رمی میں سات کنکریاں ہوتیں ہیں جس کا مطلب یہ ہوا کہ اس دن کی سات کنکریاں چھوڑنے پر  ایک دم  ہے ، اس لئے اس سا ت کنکریوں میں سے اکثر چار کنکریاں نہیں ماری تو بھی دم لازم ہو گا ، اس لئے چار سات کا اکثر ہے ۔ 
ترجمہ:   (١٣١٧)  اور اگر سات کنکریوں میںسے ایک کنکری ، یا دو کنکری ، یا تین کنکری چھوڑ دی تو ہر کنکری کے لئے آدھا صاع گیہوں صدقہ کرے ، مگر یہ کہ دم تک پہونچ جائے تو جتنا چاہے کم کردے ۔  
ترجمہ:    ١  اس لئے کہ چھوڑی ہوئی کنکریاں کم ہیں اس لئے اس کے لئے صدقہ کا فی ہے ۔ 
تشریح :  جمرہ عقبہ کی سات کنکریاں ہیں اس لئے آدھے سے کم ایک کنکری چھوڑی ،یا دو کنکری چھوڑی ، یا تین کنکری چھوڑی تو اس پر صدقہ لازم ہو گا ، کہ ہر ہر کنکری کے بدلے میںآدھا آدھاصاع گیہوں صد قہ کرے ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ چھوڑی ہوئی کنکری آدھے سے کم ہے اس لئے اس کے لئے دم کے بجائے صدقہ کا فی ہے۔ اور اگرتینوں کنکریوں کے صدقے کی قیمت اتنی ہو جائے 

Flag Counter