Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

494 - 689
(١٣١٤) وان ترک رمی یوم فعلیہ دم)   ١   لانہ نسک تام (١٣١٥) ومن ترک رمی احدی الجمار الثلث فعلیہ الصدقة)  ١   لان الکل فی ہذا الیوم نسک واحد فکان المتروک اقل الا ان یکون المتروک اکثر من النصف فحیئنذ یلزمہ الدم لوجود  ترک الاکثر

وجہ :  (١) اس اثر میں ہے ۔  عن ابن عباس قال من قدم شیئا من حجہ أو أخرہ فلیھرق لذالک دما ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ،باب فی الرجل یحلق قبل أن یذبح ، ج ثالث ، ص ٣٤٥، نمبر ١٤٩٥٤)  اس اثر میں ہے کہ کوئی چیز مقدم مؤخر کر دے تو اس پر دم لازم ہے ۔ ۔ اور صاحبین  کا اصول یہ تھا کہ مؤخر کر نے کی وجہ سے دم لازم نہیں ہے ، اس لئے انکے یہاں دم لازم نہیں ہو گا ۔
ترجمہ:   ( ١٣١٤)  اور اگر ایک دن کی رمی چھوڑ دی تو اس پر دم ہے ۔ 
ترجمہ:    ١  اس لئے کہ ایک پورا نسک ہے ۔ 
تشریح :  پورے ایک دن کی رمی چھوڑ دی تو اس پر بھی ایک دم لازم ہو گا ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ایک دن کی رمی  حج کی پوری ایک عبادت ہے ۔
وجہ : (١)  اس اثر میں ہے کہ ایک دن کی رمی  چھوڑے یا تمام دنوں کی رمی چھوڑے اس پر ایک دم ہے ۔ عن عطاء بن رباح أنہ قال من نسی جمرة واحدة أو الجمار کلھا حتی یذھب أیام التشریق فدم واحد یجزیہ ۔ ( سنن بیہقی ، باب من ترک شیئا من الرمی حتی یذھب أیام منی ، ج خامس ، ص ٢٤٨، نمبر ٩٦٨٨) اس اثر میں ہے کہ تمام رمی چھوڑنے پر بھی ایک دم ہے اور ایک دن کی رمی چھوڑنے پر بھی ایک دم ہے ۔ 
ترجمہ:   (١٣١٥) اور اگر تین رمی جمار میں سے ایک چھوڑ دیا تو اس پر صدقہ ہے۔  
وجہ : گیارہویں ،بارہویں اور تیرہویں کو تینوں کھمبوں کی رمی کی جاتی ہے۔ پس اگر تینوں میں سے ایک کھمبے کی رمی چھوڑ دی تو صدقہ لازم ہوگا۔اس کی وجہ یہ ہے کہ تین کھمبوں کے چھوڑنے پر دم ہے اور ایک کھمبا اس کا آدھا بھی نہیں ہے اس لئے صدقہ لازم ہوگا۔
ترجمہ:   ١   اس لئے کہ تینوں جمرات اس دن میں ایک نسک ہے تو چھوڑا ہوا آدھے سے بھی کم ہو گیا ] اس لئے صدقہ لازم ہو گا[ مگر یہ کہ چھوڑا ہوا آدھے سے زیادہ ہو تو اس وقت اس کو دم لازم ہو گا ، اکثر کے چھوڑنے کے پائے جا نے کی وجہ سے ۔ 
تشریح : ایک دن کے تینوں جمرات ملا کر ایک نسک ہے اور اس پر ایک دم ہے ، اب ان میں سے ایک جمرہ تینوں کے آدھے سے بھی کم ہوا اس لئے ایک دم لازم نہیں ہوگا ، بلکہ صدقہ لازم ہو گا ۔اور اگر دو جمرے چھوڑ دئے تو اب آدھے سے زیادہ ہو گیا اس لئے اکثر کو کل کا حکم کرتے ہوئے دم لازم ہو نا چاہئے ۔ 

Flag Counter