Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

491 - 689
(١٣١١)ومن ترک الوقوف بالمزدلفة فعلیہ دم)  ١  لانہ من الواجبات(١٣١٢) ومن ترک رمی الجمار فی الایام کلہا فعلیہ دم لتحقق ترک الواجب ویکفیہ  دم واحد)   ١  لان الجنس متحدکما فی الحلق 

جائے گا ، کیونکہ غروب کا وقت عرفہ میں ملا اور امام کے ساتھ با ہر نکلا ، اس لئے دم لازم نہیں ہو گا ۔  
ترجمہ:   (١٣١١) جس نے مزدلفہ کا وقوف چھوڑا اس پر دم لازم ہے۔
ترجمہ:     ١  اس لئے کہ وہ واجبات میںسے ہے ۔ 
وجہ: (١)  مزدلفہ کا وقوف واجب ہے اور پہلے گزر چکا ہے کہ واجب چھوڑنے سے دم لازم ہوتا ہے۔اس لئے مزدلفہ کا وقوف چھوڑنے سے دم لازم آئے گا۔ مزدلفہ میں وقوف واجب ہے اس کی دلیل یہ آیت ہے۔  فاذا افضتم من عرفات فاذکرواللہ عند المشعر الحرام  (آیت ١٩٨ ،سورة البقرة٢) (اس آیت میں امر کاصیغہ ہے کہ مشعر حرام کے پاس اللہ کا ذکر کرو اور مشعر حرام مزدلفہ میں ہے اس لئے مزدلفہ کا وقوف واجب ہے (٢) حدیث میںہے۔  عن عروة بن مضرس قال اتیت رسول اللہ بالمزدلفة ... فقال رسول اللہ من شھد صلوتنا ھذہ ووقف معنا حتی یدفع وقدوقف بعرفة قبل ذلک لیلا او نھارا فقدتم حجہ وقضی تفثہ (ترمذی شریف ، باب ماجاء من ادرک الامام بجمع فقد ادرک الحج ص ١٧٩ نمبر ٨٩١) اس حدیث میں ہے کہ جو مزدلفہ کی نماز میں حاضر ہوا اور وہاں کاوقوف کیا اور اس سے پہلے عرفہ کا وقوف کیا تو حج مکمل ہو گیا۔ جس سے معلوم ہوا کہ وقوف مزدلفہ واجب ہے۔اور حضرت ابن عباس کا قول پہلے گزر چکا ہے کہ واجب چھوڑنے سے دم لازم ہوگا(دار قطنی ج ثانی ص ٢١٥ نمبر ٢٥١٤٢٥١٢)
ترجمہ :  (١٣١٢) کسی نے تمام دنوں کی رمی جمار چھوڑ دی تو اس پر دم ہے۔  واجب کے چھوڑ نے کے متحقق ہو نے کی وجہ سے اور اس کو ایک ہی دم کافی ۔
ترجمہ:     ١  اس لئے کہ جنس متحد ہے جیسے کہ حلق میں ہے ۔ 
تشریح :  تینوں دن کا رمی جمار واجب ہے لیکن اگر سب دن کی رمی کو چھوڑ دے تب بھی ایک ہی دم لازم ہو گا ، اور ایک دن کی رمی چھوڑ دے تب بھی ایک ہی دم لازم ہو گا ۔ جس طرح صرف سر کا حلق کرائے تو ایک دم ہے ، اور پورے  بدن اور سر کا حلق کرائے تب بھی ایک ہی دم ہے ، کیونکہ جنس ایک ہے اس لئے تداخل ہو جائے گا ۔]١[ دسویں ذی الحجہ کو صرف جمرہ عقبہ کی رمی واجب ہے ، جس میں سات  7کنکر یاں ہیں ، ]٢[ گیارہویں کو جمرہ اولی ، جمرہ وسطی ، جمرہ عقبہ تینوں کی رمی ہے جن میں سات سات کنکری ہے  تو کل ملا کر اکیس 21 کنکر یاں ہو  تیں ہیں ۔]٣[  بارہویں ذی الحجہ کو بھی تینوں جمرات کی رمی ہے ، اس لئے اس کے لئے بھی 

Flag Counter