Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

490 - 689
٣  بخلاف ما اذا وقف لیلالان استدامة الوقوف علی من وقف نہارا لا لیلا (١٣١٠)فان عاد الی عرفة بعد غروب الشمس لا یسقط عنہ الدم )     ١    فی ظاہر الروایة لان المتروک لا یصیر مستدرکا 
٢  واختلفوا فیما اذا عاد قبل الغروب  

الرجال فی وجوھھا و اناندفع بعد ان تغیب ، و کا نوا یدفعون من المشعر الحرام اذا کانت الشمس منبسطة ۔ ( مستدرک للحاکم ، کتاب معرفة الصحابة ، باب ذکر المسور بن مخرمة الزھری  ، ج ثالث ، ص ٦٠١، نمبر ٦٢٢٩) اس حدیث میں ہے کہ ہم مغرب کے بعد عرفات سے نکلیں گے ۔ 
ترجمہ:   ٣  بخلاف جبکہ رات کو وقوف کیا ، اس لئے کہ وقوف کی لمبائی اس پر ہے جو دن کو وقوف کرے نہ کہ رات کو ۔ 
تشریح :  یہ ایک اشکال کا جواب ہے ، اشکال یہ ہے کہ کسی نے نویں ذی الحجہ کے بعد جو رات ہے اس میںوقوف کیا تو اس نے بھی دو پہر سے مغرب تک ٹھہر نا چھوڑ دیا تو اس پر دم لازم ہو نا چاہئے ، حالانکہ اس پر دم نہیں ہے ، تو اس کا جواب دیا جا رہا ہے کہ مغرب تک ٹھہر نا اس کے اوپر واجب ہے جو دن کو وقوف کرے ، لیکن جو رات کو وقوف کرے اس کے اوپر مغرب تک ٹھہرنا واجب نہیں ہے ، اس لئے اس کے چھوڑنے پر اس پر دم بھی لازم نہیں ہو گا ۔۔ استدامة : دوام کر نا ، ہمیشہ رہنا ، یہاں استدامة الوقوف سے مراد ہے مغرب تک عرفات میں ٹھہر نا ۔ 
ترجمہ   ( ١٣١٠) پس اگر عرفہ کی طرف سورج غروب کے بعد واپس ہوا  تو اس سے دم ساقط نہیں ہو گا ۔
ترجمہ:   ١  ظاہر روایت میںیہی ہے اس لئے کہ جو چھوٹ گیا ہے وہ پانے والا نہیں ہے ۔ ۔ مستدرک : درک سے مشتق ہے ، پانے والا ۔ 
تشریح : سورج غروب ہو نے سے پہلے عرفہ سے با ہر چلا گیا  جس کی وجہ سے دم لازم ہوا تھا ، اب سورج غروب ہو نے کے بعد واپس عرفہ آیا تو ظاہر روایت یہ ہے کہ اس سے دم ساقط نہیں ہو گا ، اس کی وجہ یہ ہے کہ غروب آفتاب کے وقت اس کو عرفات میں ہو نا چاہئے ، اور وہ اس سے فوت ہو گیا ، سورج غروب ہو نے کے بعد آنے سے وہ وقت اس کو نہیں ملے گا ، اس لئے دم بھی اس سے ساقط نہیں ہو گا ۔ 
ترجمہ:   ٢  اور اس بارے میں اختلاف کیا ہے جب کہ وہ سورج غروب ہو نے سے پہلے واپس آیا ۔ 
تشریح :  اگر سورج غروب ہو نے سے پہلے واپس عرفہ آگیا تو اب غروب کا وقت اس کو عرفہ میں ملا ، اس لئے اس بارے میں اختلاف ہے ۔ امام زفر  فر ما تے ہیں کہ اس سے دم ساقط نہیںہو گا ، کیونکہ زوال کے بعد جب وقوف کیا تو اس وقت سے مغرب تک وقوف کی ہمیشگی نہیں رہی  بلکہ وہ فوت ہو گیا اس لئے اس سے دم ساقط نہیں ہو گا ۔ اور صاحبین اور امام ابو حنیفہ  کے یہاں دم ساقط ہو 

Flag Counter