Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

489 - 689
(١٣٠٩)ومن افاض قبل الامام من عرفات فعلیہ دم)  ١  وقال الشافعی لا شٔ علیہ لان الرکن اصل الوقوف فلا یلزمہ بترک الاطالة شٔ  ٢   ولناان الاستدامة الی غروب الشمس واجب لقولہ علیہ السلام فادفعوا بعد غروب الشمس فیجب بترکہ الدم 

ترجمہ:   (١٣٠٩)جو عرفات سے امام سے پہلے نکل جائے اس پر دم ہے۔  
تشریح:  امام ٹھیک غروب آفتاب کے بعد نکلیں،پس اگر کوئی آدمی امام سے پہلے نکلا تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ وہ غروب آفتاب سے پہلے نکلا۔اس لئے غروب آفتاب سے پہلے عرفات سے نکلا تو اس پر دم لازم ہوگا۔  
وجہ: (١)  حدیث میں ہے کہ حضور غروب آفتاب کے بعد عرفات سے نکلے تھے ۔ قال دخلنا علی جابر بن عبد اللہ ... فلم یزل واقفا حتی غربت الشمس وذھبت الصفرة قلیلا حتی غاب القرص۔ (مسلم شریف ، باب حجة النبی ۖ ص ٣٩٨ نمبر ١٢١٨ ٢٩٥٠ ترمذی شریف ، باب ماجاء ان عرفة کلھا موقف ص ١٧٧ نمبر ٨٨٥) اس حدیث سے ثابت ہوا کہ حضور مغرب کے بعد عرفات سے چلے تھے اور مغرب سے پہلے کوئی عرفات سے نکلا تو گویا کہ نسک کی تقدیم کی تو نسک کی تقدیم کی وجہ سے دم لازم ہوگا۔  (٢) اس اثر میں ہے کہ مقدم مؤخر کر نے سے دم لازم ہو گا ۔ عن ابن عباس قال من قدم شیئا من حجہ او اخرہ فلیھرق لذلک دما (الف) (مصنف ابن ابی شیبة ٣٥٣ فی الرجل یحلق قبل ان یذبح،ج ثالث، ص ٣٤٥، نمبر١٤٩٥٤) اس اثر سے معلوم ہوا کہ نسک مقدم مؤخر کرنے سے دم لازم ہوگا۔اور یہاں نکلنے کو مقدم کیا اس لئے دم لازم ہوگا۔  
ترجمہ:   ١  امام شافعی  نے فر ما یا کہ اس پر کچھ نہیں ہے اس لئے کہ اصل رکن وقوف عرفہ کر نا ہے اس لئے طوالت کے چھوڑنے پر کچھ لازم نہیں ہو گا ۔
تشریح :  امام شافعی  فر ما تے ہیں کہ اصل تو وقوف عرفہ کر نا ہے اور وہ دن میں ہی ہو گیا مغرب تک لمبا کر نا کوئی ضروری نہیں صرف مستحب ہے ، اس لئے مغرب تک طوالت کو چھوڑ دیا تو اس پر کچھ لازم نہیں ہو گا ۔ 
ترجمہ :  ٢  ہماری دلیل یہ ہے کہ مغرب تک ٹھہر نا واجب ہے ، حضور علیہ السلام کے قول کی وجہ سے کہ سورج غروب ہو نے کے بعد وہاںسے چلو ، اس لئے اس کے چھوڑنے پر دم لازم ہو گا ۔ 
تشریح :  ہماری دلیل یہ ہے کہ حدیث سے پتہ چلتا ہے کہ سورج غروب ہو نے تک ٹھہر نا واجب ہے اس لئے کوئی سورج غروب ہو نے تک نہیں ٹھہرا اور اس کو چھوڑ دیا تو واجب کے چھوڑنے سے دم لازم ہو گا ۔ صاحب ھدایہ کی حدیث غالبا یہ ہے ۔ عن المسور بن مخرمة قال خطبنا رسول اللہ  ۖ بعرفات فحمد اللہ و اثنی علیہ ثم قال : اما بعد فان اھل الشرک و الأوثان کانوا یدفعون من ھذا الموضع اذاکانت الشمس علی رؤوس الجبال کأنھا عمائم 

Flag Counter