Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

486 - 689
(١٣٠٣) ومن طاف لعمرتہ وسعیٰ علی غیر وضوء وحلّ فما دام بمکة یعیدہما ولاشٔ علیہ )
١  امااعادةُالطواف فلتمکن النقص فیہ بسبب الحدث واماالسعی فلانہ تبع للطواف واذااعادہمالاشٔ 

فقرا کا فائدہ ہے ۔         
 وجہ :  (١)اس اثر میں ہے ۔عن الحسن فی رجل طاف الطواف الواجب فجعل یجتاز فی الحجر قال : یعید الطواف ، فان کان حل و غشی النساء أھرق لذالک دما ۔  ( مصنف ابن ابی شیبة، باب ١٨٩ فی الرجل یطوف بالبیت فیکون من طوافہ دخولافی الحجر ،ج ثالث ،ص٢٤٣، نمبر١٣٩٣٩) اس اثر میں ہے کہ اگر حلال ہو گیا اور بیوی سے جماع کر لیا تو دم دے ۔ یہاں واجب چھوڑ کر  وطن جا  چکا ہے اس لئے دم دینا بہتر ہے ۔ 
ترجمہ:   (١٣٠٣) کسی نے عمرے کا طواف اور سعی بغیروضو کے کیا اور حلال ہو گیاتو جب تک  مکہ مکرمہ میںمو جود ہو توان دو نوں کو لوٹائے اور اس پر کچھ نہیں ہے ۔ 
تشریح :  عمرے کا طواف عمرے کے لئے فرض ہے اور اس کو حدث کی حالت میں کیا تو اس میںنقص آگیا اس لئے اس کو لوٹا نا چاہئے  ، اور صفا مروہ کی سعی طواف کے تابع ہے اس لئے دو نوں کے درمیان ترتیب ہو نی چاہئے ، اس ترتیب کی بنیاد پر جب طواف کولوٹائے تو سعی کو بھی ترتیب باقی رکھنے کے لئے لو ٹا نا چاہئے ، اور جب دو نوں کو لوٹا لیا تو نقصان ختم ہو گیا اس لئے اس پر کوئی دم وغیرہ لازم نہیں ہو گا ۔ 
وجہ :  (١) اس اثر میں اس کا ثبوت ہے کہ طواف اور سعی میں ترتیب ہو نی چاہئے ، ورنہ اس کا اعتبار نہیں ہے ۔عن عطاء فی رجل بدأ بالصفا و المروة قبل الطواف بالبیت  قال یعید ۔ (مصنف ابن ابی شیبة، باب فی الرجل یبدأ بالصفا و المروة قبل الطواف بالبیت ،ج ثالث ، ص ٢٤١،نمبر ١٣٩٢٦)  اس اثر میں ہے کہ طواف سے پہلے سعی کر لیا تو اس کا اعتبار نہیں ہے ۔ (٢) ۔عن الحسن قال لا یعتد بہ، یطوف بالبیت ثم یطوف بین الصفا و المروة فان لم یفعل حتی ینسی قال قد قضی ما علیہ و لا شیء علیہ ۔ (مصنف ابن ابی شیبة، باب فی الرجل یبدأ بالصفا و المروة قبل الطواف بالبیت ،ج ثالث ، ص ٢٤١،نمبر١٣٩٢٥) اس اثر میں ہے کہ طواف سے پہلے سعی کی تو اس کا اعتبار نہیں ہے ، دو بارہ طواف کرے اور پھر اس کے بعد سعی کرے ، اور اگر ایسا کر لیا تو اس پر کوئی چیز نہیں ہے ۔ 
ترجمہ :  ١  بہر حال طواف کا لوٹا نا تو اس لئے ہے کہ حدث کے سبب سے اس میںنقص ہو گیا ہے، اور سعی تو طواف کے تابع ہے، اور جب دو نوں کو لوٹا یا تو اس پر کچھ نہیں ہے نقصان کے اٹھ جا نے کی وجہ سے ۔  
تشریح :  طواف کا لوٹا نا اس لئے ہے کہ عمرے کا فرض ہے اور اس میں حدث کی وجہ  سے نقص ہے اس لئے اس کو لوٹا نا پڑے گا ، 

Flag Counter