Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

480 - 689
 (١٢٩٩)ومن طاف طواف الواجب فی جوف الحجر فان کان بمکة اعادہ)  ١  لان الطواف وراء الحطیم واجب علی ما قد مناہ 

ترجمہ:   ( ١٢٩٩)  جس نے واجب طواف کو حطیم کے اندر سے کیا ، پس اگر مکہ مکرمہ میںہو تو اس کو لوٹا لے ۔  
ترجمہ:    ١  اس لئے کہ طواف حطیم کے پیچھے سے واجب ہے جیسا کہ پہلے ہم نے بیان کر دیا ۔ 
تشریح :  مسئلہ نمبر ١٠٥٨میں تفصیل سے بیان کیا کہ حطیم کا جو حصہ ہے جسکو ٫حجر، بھی کہتے ہیں وہ بیت اللہ کا حصہ ہے ، قریش مکہ نے خرچ کی کمی کی وجہ سے اس کو چھوڑ دیا تھا اور آج تک چھوٹا ہوا ہے ، لیکن چونکہ وہ بیت اللہ کا حصہ ہے اس لئے کسی بھی طواف کو حطیم کے باہر سے کر نا  چاہئے ، لیکن کسی نے بیت اللہ اور حطیم کے درمیان جو جگہ ہے وہاں گھس کر طواف کیا اور حطیم کو چھوڑ دیا پس اگر واجب طواف میں ایسا کیا تو واجب کی ادائیگی میں کمی آئی اس لئے جب تک مکہ مکرمہ میں مو جود ہو تو اس کو وہ طواف لوٹا لینا چاہئے ، اور اگر نہیں لو ٹایا اوروطن چلا گیا تو واجب کے چھوڑنے کا دم لازم ہو گا ۔      
وجہ :  (١) حطیم بیت اللہ کاحصہ ہے اس کے لئے دلیل یہ حدیث ہے ۔ عن عائشة قالت سألت رسول اللہ عن الجدر ؟ أمن البیت ھو ؟ قال : نعم، قلت فلم لم یدخلوہ البیت ؟ قال ان قومک قصرت بھم النفقة قلت فما شأن بابہ مرتفع ؟ قال فعل ذالک قومک لیدخلوا من شآؤا و یمنعوا من شآؤا و لولا أن قومک حدیث عھدھم فی الجاھلیة فأخاف أن تنکر قلوبھم لنظرت أن ادخل الجدر فی البیت ، و ان الزق بابہ بالارض ( مسلم شریف ، باب جدر الکعبة و بابھا ، ص ٥٦٣،نمبر ١٣٣٣ ٣٢٤٩)  اس حدیث میں ہے کہ خرچ کی کمی کی وجہ سے قریش نے حطیم کو بیت اللہ میں داخل نہیں کیا ورنہ وہ بیت اللہ میں داخل ہے ، اس لئے اس کے پیچھے سے طواف کرے ۔ (٢) اس حدیث میں بھی ہے ۔  عن عائشة قالت کنت احب ان ادخل البیت فاصلی فیہ فاخذ رسول اللہ ۖ بیدی فادخلنی الحجر وقال صلی فی الحجر ان اردت دخول البیت فانما ھو قطعة من البیت ولکن قومک استقصروہ حین بنوا الکعبة فاخرجوہ من البیت۔ (ترمذی شریف، باب ماجاء فی الصلوة فی الحجر ص١٧٧ نمبر ٨٧٦ ابو داؤد شریف ، باب الصلوة فی الحجر ص ٢٨٤ نمبر ٢٠٢٨ مسلم شریف ، باب جدر الکعبة و بابھا ، ص ٥٦٣،نمبر ١٣٣٣ ٣٢٤٩) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ حطیم جس کو حجر بھی کہتے ہیں  بیت اللہ کا حصہ ہے۔اس میں نماز پڑھنا گویا کہ بیت اللہ کے اندر نماز پڑھنا ہے۔اس لئے حطیم کے پیچھے سے طواف کرنا چاہئے(٣)  عن عطاء فی رجل طاف فکان من طوافہ دخولا فی الحجر قال لا یعتد بما کان من دخول الحجر ( مصنف ابن ابی شیبة، باب ١٨٩ فی الرجل یطوف بالبیت فیکون من طوافہ دخولافی الحجر ،ج ثالث ،ص٢٤٢، نمبر ١٣٩٣٧)اس اثر سے معلوم ہوا کہ حطیم میں داخل ہوکر طواف کیا جائے گا تو اس کا اعتبار نہیں اس لئے حطیم کے باہر سے طواف 

Flag Counter