Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

478 - 689
اشواط فما دونہا فعلیہ شاة)  ١  لان النقصان بترک الاقل یسیر فاشبہ النقصان بسبب الحدث فیلزمہ شاة(١٢٩٤) فلورجع الی اہلہ اجزاہ ان لایعودویبعث شاة)  ١   لما بینا (١٢٩٥) ومن ترک اربعة اشواط بقی محرما ابداً حتی یطوفہا)  ١  لان المتروک اکثر فصار کانہ لم یطف اصلاً 

ترجمہ :    ١  اس لئے کہ کم شوط چھوڑنے سے نقصان کم ہے تو حدث کے سبب سے جو نقصان ہو تا ہے اس کے مشابہ ہو گیا ، اس لئے بکری لاز م ہو گی ۔   
 تشریح : طواف زیارت فرض ہے۔پس اگر زیادہ شوط یعنی چار شوط طواف کیا اور اس سے کم چھوڑے تو اس پر بکری لازم ہوگی ۔
 وجہ:  (١) اس کی دلیل عقلی یہ ہے کہ چار شوط سے کم طواف زیارت چھوڑا تو یہ نقصان ہلکا ہے ، تو ایسا سمجھو کہ طواف زیارت حدث کی حالت میں کیا تو اس پر بکری لازم ہوتی ہے تو تین شوط چھوڑنے میں بھی بکری لازم ہو گی ، کیونکہ دو نوں کانقصان  جنابت والے سے کم ہے ۔(٢) اس اثر سے استدلال کیا جا سکتا ہے ۔ ۔عن ابن عباس انہ قال من نسی شیئا من نسکہ أو ترکہ فلیھرق دما ( دار قطنی کتاب الحج ، ج ثانی ،ص ٢١٥، نمبر ٢٥١٢ ٢٥١٤ موطا امام مالک ، باب ما یفعل من نسی من نسکہ شیئا ص ٤٥٠ سنن للبیھقی ،باب من ترک شیئا من الرمی حتی یذھب ایام منی، ج خامس ،ص ٢٤٨، نمبر ٩٦٨٨)  اس اثر سے معلوم ہوا کہ نسک میں سے کچھ چھوٹ جائے تو دم لازم ہوگا۔اور یہاں فرض طواف میں سے  کچھ چھوٹا ہے اس لئے دم لازم ہوگا۔
ترجمہ:   (١٢٩٤)پس اگر اپنا وطن واپس ہو گیا تو کا فی ہے کہ نہ لوٹے اور بکری بھیج دے ۔
ترجمہ :    ١  اس دلیل کی وجہ سے جو میں بیان کیا ۔ 
تشریح :  طواف زیارت میں تین شوط یا اس سے کم چھوڑا ، اور چار شوط کر لیا تو اکثر ادا کر دیا اس لئے گو یا کہ طواف زیارت ادا کر لیا ، البتہ تین شوط چھوڑنے کا نقصان ہے لیکن ہلکا نقصان ہے ،اور وہ گھر جا چکا ہے اس لئے بکری بھیج دے تو بہتر ہے کیونکہ اس میں فقرا کا فائدہ ہے ۔ 
ترجمہ :  (١٢٩٥)  اگر طواف زیارت میں سے چار شوط چھوڑ دیئے تو ہمیشہ محرم باقی رہے گا یہاں تک کہ طواف کرے۔  
ترجمہ :   ١  اس لئے کہ جو چھوڑا ہے وہ زیادہ ہے تو گو یا کہ اس نے بالکل طواف ہی نہیں کیا ۔
تشریح:  طواف زیارت میں سے چار شوط نہیں کیا تو اکثر طواف نہیں کیا تو گویا کہ طواف کیا ہی نہیں اس لئے جب تک طواف فرض نہ کرے بیوی کے بارے میں محرم ہی باقی رہے گا کیونکہ جب تک طواف زیارت نہ کرے آدمی کے لئے بیوی حلال نہیں ہوتی۔
وجہ  : (١) اثر میں ہے۔حدثنا ابی الزناد عن الفقہاء الذین ینتھی الی قومھم من اھل المدینة کانوا یقولون من نسی ان یفیض حتی رجع الی بلادہ فھو حرام حین یذکر حتی یرجع الی البیت فیطوف بہ،فان اصاب 

Flag Counter