Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

472 - 689
فی ہذا الطواف وہو سنة یصیر واجبًا بالشروع ویداخلہ نقص بترک الطہارة فیجبر بالصدقة اظہارا لدنوّ رتبتہ عن الواجب بایجاب اﷲ تعالیٰ ہو طواف الزیارة  ٥   وکذا الحکم فی کل طواف ہو تطوع (١٢٨٣)ولو طاف طواف الزیارة محدثا فعلیہ شاة )   ١   لانہ ادخل النقص فی الرکن فکان افحش من الاول فیجبر بالدم (١٢٨٤)وان کان جنبا فعلیہ بدنة 

چھوڑنے سے اس میں نقص داخل ہو گیا تو اس نقص کو صدقہ سے پورا کیا جائے گا اللہ تعالی کی جانب سے واجب کئے  ہوئے سے رتبے کو کم ظاہر کر نے کے لئے ، اور وہ طواف زیارت ہے ۔ 
تشریح :  وضو کے بغیر طواف قدوم کیا تو اس میںصدقہ کیوں واجب ہے! اس کی دلیل عقلی بیان فر ما رہے ہیں ، کہ طواف قدوم ہے تو سنت ، لیکن شروع کر نے کے بعد اس کا پورا کر نا واجب ہو گیا تو گویا کہ اب طواف قدوم واجب ہو گیا ، اور وضو چھوڑ کر اس طواف میں نقص پیدا کر دیا اسلئے اس نقص کو پورا کر نے کے لئے صدقہ واجب ہوا ۔ باقی صدقہ واجب کیوں کیا بکری واجب کیوں نہ کیا ؟ اس کا جواب دے رہے ہیں کہ اللہ کے فرض کر نے سے طواف زیارت فرض ہے ، اس لئے اس کا رتبہ بڑا ہے ، اور طواف قدوم سنت ہے اس کا مرتبہ طواف زیارت سے کم ہے ، اس رتبے کی کمی کو ظاہر کر نے کے لئے صدقہ واجب کیا ، اور طواف زیارت حدث کی حالت میں کرے تو اس میں بکری واجب کی
ترجمہ:   ٥  ہر نفلی طواف میں یہی حکم ہے۔ 
تشریح :  ہر نفلی طواف کا حکم یہی ہے کہ اگر بغیر وضوکے طواف کیا تو اس پر صدقہ واجب ہے ۔ یعنی آدھا صاع گیہوں واجب ہے۔   
ترجمہ:   (١٢٨٣)  اگر طواف زیارت حدث کی حالت میں کیا تو اس پر بکری ہے ۔ 
 ترجمہ:  ١  اس لئے کہ فرض میں نقص داخل کیا تو یہ پہلے سے بدتر حرکت ہے ، اس لئے اس کی تلافی دم سے کی جائے گی ۔  
تشریح :  طواف زیارت فرض ہے اس لئے اس کو بغیر وضو کے کیا تو طواف قدوم سے بد تر حرکت ہے کیونکہ وہ سنت ہے ، اور طواف قدوم میں صدقہ واجب تھا تو طواف زیارت میں بکری لازم ہو گی ۔
ترجمہ :  (١٢٨٤) اور اگر طواف زیارت جنبی ہو کر کیا تو اس پر بدنہ ہے ۔ 
تشریح :  طواف زیارت فرض ہے ، اور جنبی ہو کر طواف زیارت کیا تو گو یا کہ طواف کیا ہی نہیں اس لئے بدنہ لازم ہو گا ۔ 
 وجہ :  (١) اس اثر میں ہے کہ کوئی چیز چھوٹ جائے تو اس پر دم ہے ۔ عن ابن عباس انہ قال من نسی شیئا من نسکہ أو ترکہ فلیھرق دما ( دار قطنی کتاب الحج ، ج ثانی ،ص ٢١٥، نمبر ٢٥١٢ ٢٥١٤ موطا امام مالک ، باب ما یفعل من نسی من نسکہ شیئا ص 

Flag Counter