Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

23 - 689
٤ وقال الشافعی یجوز ویصیر صائما من حین نوی اذہو متجز عندہ لکونہ مبنیا علی النشاط ولعلہ ینشط بعد الزوال الا ان من شرطہ الامساک فی اول النہار ٥ وعندنا یصیر صائما من اول النہار لانہ عبادة  قہر النفس وہی انما یتحقق بامساک مقدر فیعتبر قران النیة باکثرہ  

 ترجمہ:  ٤  اور امام شافعی  نے فر ما یا کہ زوال کے بعد بھی نیت کر نے سے جائز ہو گا ، اور جس وقت سے نیت کی اس وقت سے روزہ دار ہو گا ، اس لئے کہ انکے نزدیک روزہ ٹکرا ہو تا ہے ، اس لئے کہ نفلی روزہ نشاط پر مبنی ہے اور ہو سکتا ہے کہ اس کو زوال کے بعد نشاط ہو ، مگر اس کی شرط یہ ہے کہ دن کے شروع حصے میں کھانے پینے سے رکنا پا یا جائے ۔ 
تشریح : امام شافعی  کا مسلک مو سوعہ میں یہ ہے کہ زوال سے  پہلے پہلے  تک نفلی روزے کی نیت کرے گا تو روزہ ہو گا ورنہ نہیں ، جس طرح امام ابو حنیفہ کا مسلک ہے ۔ موسوعہ کی عبارت یہ ہے ۔  فاما التطوع  فلا بأس أن ینوی الصوم قبل الزوال ما لم یأکل و لم یشرب ۔ ( مو سوعة امام شافعی ، باب الدخول فی الصیام و الخلاف فیہ ، ج رابع ، ص ٣٤٤، نمبر ٤٨٦٨)  اس عبارت میں ہے کہ زوال سے پہلے پہلے نفلی روزے کی نیت کرے ۔ ۔ صاحب ھدایہ کی عبارت کا حاصل یہ ہے کہ امام شافعی  کا مسلک یہ ہے کہ زوال کے بعد بھی نفلی روزے کی نیت کرے گا تو نفلی روزہ ہو جائے گا ، اور جس وقت سے نیت کی ہے اسی وقت سے آگے روزہ ہو گا ، شروع دن سے روزہ نہیں ہو گا  لیکن شرط یہ ہے کہ صبح صادق سے اب تک کھا یا پیا نہ ہو ۔
وجہ : (١) اسکی وجہ یہ فر ما تے ہیںکہ انکے یہاں نفلی روزہ متجزی ،یعنی ٹکڑا ہو سکتا ہے ، اس لئے جس وقت سے نیت کی ہے اسی وقت سے شام تک روزہ ہو گا ۔ (٢) دوسری وجہ یہ فر ما تے ہیں کہ نفلی روزے کا دار مدار نشاط ، اور جذبے پر ہے ، اور یہ ممکن ہے کہ زوال کے بعد نشاط ہوا ہو اس لئے زوال کے بعد نیت کر سکتا ہے ۔ ۔ متجز: ٹکڑا ہو نے والا۔ نشاط : چستی ۔ 
ترجمہ: ٥  ہمارے نزدیک روزہ دار ہو گا دن کے شروع حصے سے اس لئے کہ یہ نفس کو مغلوب کر نے کی عبادت ہے اس لئے  اتنا رکنے سے متحقق ہو گا جتنا پہلے سے مقدر ہے اس لئے دن کے اکثر حصے میں نیت ہو نے کا اعتبار کیا جائے گا  ۔ 
تشریح :  یہ دلیل عقلی ہے کہ ، روزہ نفس کو مغلوب کر نے کی عبادت ہے ، اور نفس اس وقت مغلوب ہو گا جب کہ اتنی مقدار کھانے پینے سے رکے   جتنی پہلے سے متعین ہے ۔اور پہلے سے یہ متعین ہے کہ پورا دن کھانے پینے اور صحبت سے رکے اور چاشت سے پہلے نیت کی ہو تاکہ اکثر دن میں نیت پائی جائے ، اس لئے ہمارے یہاں چاشت سے پہلے نیت کر نا ضروری ہے ۔ اسکے لئے احادیث اور اثر مسئلہ نمبر ٩٠٧ میںگزر گئے

Flag Counter