Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

22 - 689
بنیة قبل الزوال)   ١خلافا لمالک فانہ یتمسک باطلاق ما روینا   ٢ ولنا قولہ ۖ بعد ما کان یصبح غیر صائم انی اذا لصائم   ٣ ولان المشروع خارج رمضان ہو النفل فیتوقف الامساک فی اول الیوم علیٰ صیرورتہ صوما بالنیة علیٰ ما ذکرنا ولو نوی بعد الزوال لا یجوز
 
تشریح:  زوال سے پہلے پہلے نیت کرے تب بھی نفل روزہ جائز ہے۔  
وجہ:  (١) نفل روزہ چونکہ ذمے میں نہیں ہے ۔اس لئے اگر صبح سے ابھی تک کھایا پیا نہ ہو اور زوال سے پہلے روزے کی نیت کر لے تو چونکہ آدھا دن سے زیادہ روزہ کی نیت ہوئی اس لئے روزہ درست ہو جائے گا(٢) حدیث میں ہے  جو صاحب ھدایہ نے پیش کی ہے  ۔ عن عائشة رضی اللہ عنھا قالت کان النبی ۖ اذا دخل علی قال ھل عندکم طعام فاذا قلنا لا: قال: انی صائم  (ابو داؤد شریف ، باب فی الرخصہ فیہ ص ٣٤٠ نمبر٢٤٥٥ مسلم شریف ، باب جواز صوم النافلة بنیة من النہار قبل الزوال ص ٣٦٤ نمبر ١١٥٤) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ دن میں کھانے کا انتظام نہیں ہوا تو آپۖ نے روزہ کی نیت کر لی جس سے معلوم ہوا کہ نفل روزے کی نیت زوال سے پہلے پہلے کر لینے سے روزہ درست ہو جاتا ہے۔
ترجمہ:   ١  خلاف امام مالک  کے وہ اس حدیث کے مطلق ہو نے سے دلیل پکڑتے ہیں جو ہم نے اوپر روایت کی ۔ 
تشریح :  امام مالک  فر ما تے ہیں کہ نفلی روزے میں بھی رات سے ہی نیت کر نی ہو گی تب نفل روزہ ہو گا ورنہ نہیں ، انکی دلیل اوپر کی حدیث ہے جس میں تھا کہ رات سے نیت کئے بغیر روزہ نہیں ہو گا ۔ حدیث یہ ہے   عن حفصة زوج النبی ۖ ان رسول اللہ قال من لم یجمع الصیام قبل الفجر فلا صیام لہ  (ابو داؤد شریف نمبر ٢٤٥٤ ترمذی شریف ،نمبر ٧٣٠) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ رات سے روزے کی نیت کرنی چاہئے۔چاہے جو روزہ بھی ہو ۔ 
ترجمہ: ٢ اور ہماری دلیل حضور ۖ کا قول: کہ صبح کے وقت وہ روزدار نہیں تھے پھر فر ما یا اب میں روزہ رکھتا ہوں۔۔ یہ حدیث اوپر گزری ۔
ترجمہ: ٣   اور اس لئے کہ رمضان سے با ہر نفل مشروع ہے اس لئے شروع دن میں کھانے پینے سے رکنا آخیر میں روزے کی نیت کر نے پر مو قوف  ہو گا جیسے کہ پہلے ذکر کیا ۔اور اگر زوال  کے بعد نیت کی تو جائز نہیں ہو گا ۔ 
 تشریح :  یہ دلیل عقلی ہے ، جو پہلے بھی گزری ہے ، کہ رمضان کے بعد جتنا بھی وقت ہے وہ نفلی روزے کے لئے مشروع ہے ، اس لئے اگر دن کے شروع حصے میں کھانے پینے سے رکا رہا تو وہ اس بات پر مو قوف رہے گا کہ چاشت سے پہلے روزے کی نیت کی ہے یا نہیں ، اگر نیت کر لی تو شروع سے روزہ ہو جائے گا ۔ اور اکثر دن نیت نہیں پائی گئی تو نفلی روزہ بھی نہیں ہو گا ۔ پوری دلیل مسئلہ نمبر ٩٠٧۔ حاشیہ  ١٥  میں ہے ۔ 
 
Flag Counter