Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

21 - 689
رمضان الیٰ ادراک العدة  ٦ وعنہ فی نیة التطوع روایتان والفرق علیٰ احدٰہما انہ ما صرف الوقت الی الاہم   (٩٠٩) والضرب الثانی ما ثبت فی الذمة کقضاء شہر رمضان شہر رمضان وصوم الکفارة فلا یجوز الا بنیة من اللیل لانہ غیر متعین ولا بد من التعیین من الابتدائ) (٩١٠)والنفل کلہ یجوز 

وقت صرف کیا اس لئے وہ قضا روزہ ہو جائے گا (٢) دوسری وجہ یہ ہے کہ مسافر اور مریض کو روزہ نہ رکھنے کی گنجائش ہے اس لئے پہلے سے وہ دن رمضان کے روزے کے لئے متعین نہیں ہے ، اس لئے جس واجب کی نیت کرے گا وہی ادا ہو جائے گا ۔
لغت  :  ادراک العدة : قضا کر نے کا موقع ملنا َ ۔  لتحتمہ فی الحال۔ پرا نی قضاء ابھی ادا کر نا ضروری ہے ۔ 
ترجمہ: ٦  امام ابو حنیفہ  سے نفل کی نیت کے بارے میں دو روایتیں ہیں ۔ان میں سے ایک کی فرق کی وجہ یہ ہے کہ اس نے رمضان کے وقت کو اہم کام میں صرف نہیں کیا 
تشریح :  مسافر ، اور مریض رمضان میں نفلی روزہ رکھ لے تو رمضان کا فرض ادا ہو گا یا نفلی روزہ ہو گا ؟ اس بارے میں امام ابو حنیفہ  کی ایک روایت یہ ہے کہ نفلی روزہ ادا ہو جا ئے گا رمضان کا فرض ادا نہیں ہو گا ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ مسافر اور مریض کے لئے پہلے سے دن متعین نہیں ہے ، اس لئے رمضان انکے لئے عام دنوں کی طرح ہو گیا ، اور عام دنوں میں نفلی روزہ رکھ سکتا ہے اس لئے رمضان میں بھی نفلی روزہ ادا ہو جائے گا ۔ اور دوسری روایت یہ ہے کہ نفلی روزہ ادا نہیںہو گا بلکہ رمضان کا ہی روزہ ہو گا ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ نفلی روزہ اہم نہیں ہے رمضان اہم ہے ، اور اس نے غیر اہم کام کیا ہے اس لئے وہ ادا نہیں ہو گا رمضان ادا ہو جائے گا ۔
 ترجمہ: (٩٠٩)دوسری قسم وہ روزہ ہے جو ذمہ میں ثابت ہو جیسے رمضان کی قضا اور کفارات کے روزے،پس جائز نہیں ہیں اس کے روزے مگر رات کی نیت کے ساتھ ۔   ١  اس لئے کہ پہلے سے متعین نہیں ہے اس لئے شروع سے متعین کر نا ضروری ہے  
تشریح:  وہ روزے جو پہلے سے وقت کے ساتھ متعین نہیں ہیں اور نفل بھی نہیں ہیں ان روزوں کی نیت رات سے ہی کرنی ہوگی، تب روزے درست ہونگے۔  
وجہ: (١)چونکہ یہ روزے مطلق وقت کے ساتھ ہیں ، پہلے سے کسی وقت کے ساتھ متعین نہیں ہیں اس لئے رات ہی سے نیت کرکے واجب روزہ متیعن کرنا ہوگا۔اور رات ہی سے نیت کرنی ہوگی۔  (٢) حدیث  میں ہے ۔  عن حفصة زوج النبی ۖ ان رسول اللہ قال من لم یجمع الصیام قبل الفجر فلا صیام لہ  (ابو داؤد شریف ، باب فی النیة فی الصوم ص ٣٤٠ نمبر ٢٤٥٤ ترمذی شریف ، باب ماجاء لا صیام لمن لم یعزم من اللیل ص ١٤٥ نمبر ٧٣٠) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ رات سے روزے کی نیت کرنی چاہئے۔
ترجمہ: (٩١٠) اور نفل کل کے کل جائز ہے زوال کے پہلے کی نیت سے۔  
 
Flag Counter