Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

20 - 689
٤ ولا فرق بین المسافر والمقیم والصحیح والسقیم عند ابی یوسف ومحمد لان الرخصة کیلا تلزم المعذور مشقة فاذا تحَمَّلَہَا التحق بغیر المعذور  ٥    وعندابی حنیفة اذا صام المریض والمسافر بنیة واجب اٰخر یقع عنہ لانہ شغل الوقت بالاہم لتحتمہ فی الحال و تخیرہ فی صوم 

دوسرے واجب کی نیت کی تو ساقط ہو کر اصل روزہ باقی رہے گا ، اور اصل روزے کی نیت سے فرض ادا ہو جائے گا ، کیونکہ اس کے لئے دن پہلے سے متعین ہے۔
ترجمہ: ٤  امام ابو یوسف  اور امام محمد  کے نزدیک مسافر اور مقیم ، اور تندرست اور مریض کے در میان کوئی فرق نہیں ہے ، اس لئے کہ رخصت اس لئے ہے کہ معذور کو مشقت نہ ہو ، پس جب مشقت کو بر داشت کر لیا تو غیر معذور کے ساتھ مل گیا ۔ 
تشریح :  صاحبین کی رائے یہ ہے کہ مسافر اور بیمار کو رمضان میں روزہ نہ رکھنے کی سہولت اس لئے دی گئی ہے تا کہ انکو مشقت اور تکلیف نہو ، لیکن جب مشقت بر داشت کر لیا تو  مسافر مقیم کی طرح ہو گیا ، اور بیمار تندرست کی طرح ہو گیا ، اس لئے کسی اور روزے کی نیت کرے گا تب بھی رمضان کا ہی روزہ ادا ہو گا ، کوئی اور روزہ ادا نہیں ہو گا ، کیونکہ پہلے سے اس کے لئے دن متعین ہے ۔ ۔ تحمل : بر داشت کر لیا ۔ 
ترجمہ: ٥  اور امام ابو حنیفہ  کے نزدیک یہ ہے کہ جب مریض اور مسافر نے دوسرے واجب کی نیت سے روزہ رکھا تو تو وہی روزہ ہو گا ، اس لئے کے رمضان کے وقت کو اس سے زیادہ اہم میں مشغول کر لیا ، اس لئے کہ اس کا اس وقت ادا کر نا ضروری ہے اور رمضان کے روزے ادا کر نے میں موقع پا نے تک اختیار ہے ۔ 
تشریح : مریض اور مسافر کے لئے اجازت ہے کہ وہ رمضان میں روزہ نہ رکھے ،  مسافر کے مقیم ہو نے کے بعد ، یا  بیمار کے تندرست ہو نے کے بعد اس کی قضا کرے ، پس اگر اس حالت میں اس کا انتقال ہو گیا تو اللہ تعالی کے یہاں اس کی باز پرس نہیں ہو گی ، اس لئے کہ ان کو ادا کر نے کا موقع ہی کہاں ملا تھا ،  اور پہلے کی قضاء میں فرق یہ ہے کہ پہلے کی قضاء ہر وقت اس کے سر پر ہے کہ اس کو فورا ادا کرے ، سفر کی حالت میں بھی اس کو چاہئے کہ قضا کر لے ، یا بیماری کی حالت میں بھی اس کو چاہئے کہ اس کو قضاء کر لے ، کیونکہ اس کو پہلے موقع ملا تھا لیکن ابھی تک اس نے اس کو ادا نہیں کیا ،اس لئے اگر سفر کی حالت میں ، یا بیماری کی حالت میں وہ مر گیا تو پہلے کی قضاء کے بارے میں اللہ تعالی کے یہاں باز پرس ہو گی ۔  اس لئے امام ابو حنیفہ  فر ما تے ہیں کہ رمضان میں بیمار نے دوسرے واجب ، مثلا قضا ، یا کفارہ کی نیت کر لی تودوسرا واجب ادا ہو جائے گا رمضان ادا نہیں ہو گا ۔اسی طرح مسافر نے دوسرے واجب کی نیت کر لی تو وہی واجب ادا ہو جائے گا ۔ 
وجہ :  (١) اس کی ایک وجہ تو اوپر گزری کہ پرا نی قضا ابھی ادا کر نا ضروری تھا اور اس نے اسی کی نیت کی تو اہم واجب میں رمضان کا 

Flag Counter