Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

19 - 689
٢ ولنا ان الفرض متعین فیہ فیصاب باصل النیة کالمتوحّد فی الدار یُصاب باسم جنسہ  ٣ واذا نوی النفل او واجبا اٰخر فقد نوی اصل الصوم وزیادة جہة وقد لغت الجہة فبقی الاصل وہو کاف
 
تشریح :  اگر رمضان میں نفل روزے کی نیت کی تو نفل روزہ بھی نہیں ہو گا ، کیونکہ فرض کا وقت تھا اور اس نے نفل کی نیت کر لی ، اور فرض بھی ادا نہیں ہو گا ، کیونکہ انکے یہاں فرض روزے کے لئے فرض کی نیت کر نی ضروری ہے ۔ مو سوعہ کی عبارت یہ ہے ۔ قال الشافعی  فمن قال لا یجزی رمضان الا بنیة فلو اشتبھت علیہ الشھور و ھو اسیر فصام شھر رمضان ینوی بہ التطوع لم یجزہ و کان علیہ أن یأتی بالبدل منہ ۔( مو سوعة امام شافعی  ، باب صوم رمضان ، ص ٣٤٦، ج رابع ، نمبر ٤٨٧٧) اس عبارت میں ہے کہ نفل کی نیت سے روزہ رکھا تو رمضان کی ادائیگی نہیں ہو گی ۔ ۔ اور اگر نفل روزے کی نیت نہیں کی ، بلکہ مطلق روزے کی نیت کی تو انکا اس بارے میں دو قول ہیں ، ایک قول یہ ہے کہ اس صورت میں بھی رمضان کا فرض ادا نہیں ہو گا ، کیونکہ فرض کی نیت نہیں کی ، اور دوسرا قول یہ ہے کہ فرض روزہ ادا ہو جائے گا ، اس لئے کہ مطلق روزے کے ساتھ کسی صفت کی نیت نہیں کی تو کسی صفت سے اعراض کر نا نہیں پا یا گیا ۔اور چونکہ فرض روزہ متعین ہے اس لئے مطلق نیت سے بھی فرض روزہ ادا ہو جائے گا ۔ ۔ عابث :  عبث سے مشتق ہے ،بیکار کام کر نے والا ۔
ترجمہ: ٢  اور ہماری دلیل یہ ہے کہ رمضان میں فرض متعین ہے اس لئے اصل روزے کی نیت سے بھی رمضان کا ہی فرض ہو گا ، جیسے گھر میں کوئی اکیلا ادمی ہو تو صرف آدمی کہنے سے بھی وہی خاص آدمی ہی مراد ہو گا ۔
تشریح :  ہماری دلیل یہ ہے کہ رمضان میں اللہ کی جانب سے رمضان ہی کا روزہ متعین ہے ، اس لئے اصل روزہ سے بھی رمضان ہی کا روزہ مراد ہو گا ، اس لئے بغیر نفل یا واجب کے صفت کے صرف اصل روزے کی نیت کی تب بھی رمضان ہو گا اور کسی صفت یعنی نفل یا قضا کی نیت کی تب بھی وہ صفت ساقط ہو جائے گا اور اصل روزے کی نیت کی وجہ سے رمضان کا فرض ادا ہو جائے گا ۔ اس کی مثال یہ دے رہے ہیں کہ ایک گھر میں اکیلا زید مو جود ہے ، تو اسم جنس کا لفظ ،یعنی ائے آدمی کہہ کر پکارے گا تب بھی زید ہی مراد ہو گا ، اسی طرح یہاں روزہ کی نیت  کرے گا تب بھی رمضان کا فرض ہی مراد ہو گا ۔ ۔ متوحد : وحد سے مشتق ہے ، اکیلا ۔ اسم جنس : منطقی لفظ ہے ، آدمی  زید کے لئے اسم جنس ہے ، کیونکہ زید کو بھی شامل ہے اور بہت سے آدمی کو بھی شامل ہے ۔
ترجمہ: ٣   اور اگر نفل کی نیت کی یا دوسرے واجب کی نیت کی تو اصل روزہ کی نیت کی اور مزید صفت کی نیت کی ، اس لئے صفت کی جہت لغو ہو جائے گی اور اصل روزہ با قی رہے گا ، اور اتنا ہی رمضا ن کا روزہ ادا ہو نے کے لئے کا فی ہے ۔ 
تشریح :  اگر رمضان میں نفلی روزے کی نیت کی تو اصل روزے کے ساتھ مزید ایک صفت کی نیت کی تو وہ صفت لغو اور بیکار ہو جائے گی اور اصل روزہ با قی رہے گا ، اور رمضان میں فرض ادا ہو نے کے لئے اصل روزے کی نیت کا فی ہے ،  یہی حال ہے اگر 

Flag Counter