Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

183 - 689
  ٨    والعقل شرط لصحة التکلیف ٩   وکذا صحة الجوارح لان العجز دونہا لازم  ١٠   والاعمیٰ اذا وجد من یکفیہ مؤنة سفرہ ووجد زادًا وراحلة لا یجب علیہ الحج عند ابی حنیفة  

تشریح :  یہ بچہ ہے اور بچوں پر کوئی عبادت فرض نہیں ہے اس لئے اس نے جوحج کیا ہے وہ نفلی ہے ۔ صاحب ھدایہ کا اشارہ اس حدیث کی طرف ہے عن ابن عباس قال : مر علی علی بن طالب  بمعنی عثمان قال اوما تذکر أن رسول اللہ  قال : رفع القلم عن ثلاثة عن المجنون المغلوب علی عقلہ حتی یفیق ، و عن النائم حتی یستیقظ ، و ان الصبی حتی یحتلم قال : صدقت ۔ ( ابو داود شریف ، باب فی المجنون یسرق أو یصیب حدا ، ص ٦١٩، نمبر ٤٤٠١ ابن ماجہ شریف ، باب طلاق المعتوہ والصغیر والنائم ،کتاب الطلاق ص ٢٩٢، نمبر٢٠٤٢)  اس حدیث میں ہے کہ بچے اور پاگل سے قلم اٹھا لیا گیا ہے یعنی اس پر عبادت فرض نہیں ہے ۔
ترجمہ:  ٨   ا ور تکلیف کے صحیح ہو نے کے لئے عقل شرط ہے ۔
تشریح :  تکلیف سے مراد ہے حج فرض کر نا یعنی حج فرض کر نے کے لئے عقل ہو نا ضروری ہے ، پاگل پر حج فرض نہیں کیا جا سکتا ، اس کے لئے اوپر حدیث گزر چکی۔ عن المجنون المغلوب علی عقلہ حتی یفیق  ۔ ( ابو داود شریف ، نمبر ٤٤٠١) 
ترجمہ:  ٩  ایسے ہی اعضاء کا صحیح ہو نا بھی حج فرض ہو نے کے لئے ضروری ہے ، اس لئے کہ بغیر اعضاء کے صحیح ہو نے کے تو وہ عاجز ہے ۔    
 تشریح :  اگر کوئی عضو صحیح نہیں ہے تو وہ حج کر نے سے عاجز ہے اس لئے اس پر حج فرض کیسے کیا جائے گا ۔ 
وجہ :آیت میں ہے کہ معذور پر کوئی حرج نہیں ہے ، اور حج میں لمبا سفر ہو تا ہے اور بھیڑ ہو تی ہے اس لئے اگر اپاہج ہو تو اس پر حج فرض نہیں ہو گا ۔ آیت یہ ہے۔ لیس علی الاعمیٰ حرج و لا علی الاعرج  حرج و لا علی المریض حرج ۔( آ یت ١٧، سورة الفتح ٤٨) اس آیت میں ہے کہ معذور پر کوئی حرج نہیں ہے 
ترجمہ :  ١٠  اور نا بینا آدمی ایسے آدمی کو پائے جو سفر کی مشقت کوکفایت کرے ، اور توشہ بھی پائے اور سواری بھی پائے تب بھی امام ابو حنیفہ  کے نزدیک اس پر حج واجب نہیں ہے ۔
تشریح :  یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ ایک آدمی اپنے طور پر تو اہل نہیں ہے لیکن دوسرے کی مدد سے اہل ہو جائے تو امام ابو حنیفہ  کے نزدیک اس پر وہ چیز فرض نہیں ہو گی ، اور صاحبین  کے نزدیک وہ چیز فرض ہو جائے گی ۔  
تشریح مسئلہ یہ ہے کہ نا بینا کو حج کرانے کے لئے کوئی آدمی ہو اور سفر کے اخراجات ہوں تب بھی اس پر حج فرض نہیں ہے کیوں کہ دوسرے کی مدد سے اس پر حج فرض نہیں ہو گا ۔ 
وجہ :  (١) ان کا استدلال اس آیت سے ہے ۔ لیس علی الاعمیٰ حرج و لا علی الاعرج  حرج و لا علی 

Flag Counter