Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

181 - 689
٢  ولان سببہ البیت وانہ لا یتعدد فلا یتکرر الوجوب  ٣  ثم ہو واجب علی الفور عند ابی یوسف وعن ابی حنیفة ما یدل علیہ ٤   وعند محمد والشافعی علی التراخی لانہ وظیفة العمر فکان العمر 

تشریح :  حج عمر بھر میں ایک مرتبہ فرض ہے اس کے بعد نفلی حج ہو گا ۔اس لئے کہ حضور ۖ سے پو چھا گیا کی ہر سال حج کر نا ہو گا  تو آپ ۖ نے فر ما یا کہ نہیں عمر بھر میں ایک ہی مرتبہ ہے ۔  
وجہ : ١) صاحب ھدایہ کی حدیث یہ ہے ۔عن ابن عباس أن الاقرع بن حابس سأل النبی  ۖ فقال یا رسول اللہ ! الحج فی کل سنة أو مرة واحدة ؟قال بل مرة واحدة فمن زاد فھو تطوع ۔ ( ابو داود شریف ، باب فرض الحج ، ص ٢٥٤، نمبر ١٧٢١ ابن ماجة شریف ، باب  فرض الحج ، ص ٤١٨، نمبر ٢٨٨٦) اس حدیث میں ہے کہ عمر بھر میں ایک مرتبہ حج فرض ہے 
ترجمہ :  ٢  اور اس لئے کہ حج کا سبب بیت اللہ ہے اور وہ ایک ہی ہے اس لئے فرض مکرر نہیں ہو گا ۔ 
تشریح :  عمر بھر میں ایک مرتبہ حج فر ض ہو نے کی یہ دلیل عقلی ہے کہ حج کا سبب بیت اللہ ہے اور بیت اللہ چونکہ ایک ہی ہے اس لئے عمر بھر میں ایک ہی مرتبہ حج فرض ہو گا ، اس کے بر خلاف نماز کا ظاہری سبب وقت ہے اور وہ ہر روز آتا ہے اس لئے ہر روز نماز فرض ہو تی ہے ۔ 
ترجمہ :  ٣  پھر حج امام ابو یوسف  کے نزدیک فوری طور پر واجب ہے ، اور امام ابو حنیفہ سے جو مروی ہے اس سے بھی یہی معلوم ہو تا ہے ۔ 
تشریح :  امام ابو یوسف  کی رائے یہ ہے کہ حج فر ض ہو گیا تو اس کو فوری طور پر ادا کر نا واجب ہیاگر بغیر کسی عذر کے تاخیر کرے گا تو گنہگار ہو گا ، البتہ جب بھی ادا کرے گا تو ادا ہی ہو گا قضاء نہیں ہو گا ۔ اور امام ابو حنیفہ کے کچھ با توں سے معلوم ہو تا ہے کہ انکا بھی رجحان اسی طرف ہے کہ حج فوری طور پر ادا کر نا چاہئے۔
وجہ : (١) اس کی وجہ یہ ہے کہ حج خاص وقت یعنی ذی الحجہ کے نو اور دس تاریخ کو ہو تا ہے اس کے بعد سال بھر نہیں ہو سکتا ، پس اگر اس سال نہیں کیا تو اب سال بھر کے بعد ہی کر سکے گا ،اور اگلے سال تک زندہ رہے گا یا مر جائے گا کچھ پتہ نہیں ہے ا ور بغیر حج کئے ہوئے مرا تو گنہگار ہو گا اس لئے جلدی ہی کر لینا چاہئے ، یہی وجہ ہے کہ فوری طور پر کر نا تمام اماموں کے نزدیک افضل ہے ۔
ترجمہ:  ٤  امام محمد اور امام شافعی  کے نزدیک تراخی کے ساتھ ہے اس لئے کہ حج عمر کا وظیفہ ہے اس لئے پوری عمر اس کے بارے میں ایسا ہے جیسا کہ وقت نماز کے بارے میں ۔ 
تشریح :  امام محمد  اور امام شافعی  فر ما تے ہیں کہ حج فرض ہو نے کے بعد فوری طو ر پر کر لینا افضل ہے البتہ پوری زندگی میں کبھی بھی کرے گا تو گنہگار نہیں ہو گا تا خیر کے ساتھ بھی جائز ہے 

Flag Counter