Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

180 - 689
١ اٰمناوصفہ بالوجوب وہو فریضة محکمة ثبتت فرضیتہا بالکتاب وہو قولہ تعالیٰ وﷲ علی الناس حج البیت الاٰےة (١٠١١) ولا یجب فی العمر الامرة واحدة )  ١    لانہ ں قیل لہ الحج فی کل عام ام مرة واحدة فقال لابل مرة فما زاد فہو تطوع 

انہیں پر اوپر کی تمام ضروریات کی چیزوںکو قیاس کر لیں۔
]٩[  واپس لوٹنے تک اہل و عیال جس کا نان و نفقہ حاجی کے ذمہ ہے اس سے زیادہ ہونا یا کم از کم اس کا انتظام ہونا حاجت اصلیہ میں داخل ہے اس لئے اس سے فارغ ہو نا ضروری ہے ، اور اس کی دلیل اوپر کی حدیث ہے، جس میں ہے،  وابدأ بمن تعولکہ اہل و عیال کو پہلے دو 
]١٠[  راستہ کا ۔امن والا ہونے کی دلیل یہ حدیث ہے ۔ عن ابی اما مة عن النبی ۖ قال من لم یحبسہ مرض او حاجة ظاھرة او سلطان جائر ولم یحج فلیمت ان شاء یھودیا او نصرانیا ۔(سنن للبیھقی ، باب امکان الحج ج رابع ص ٥٤٦، نمبر٨٦٦٠) اس حدیث میں ہے کہ ظالم بادشاہ نہ روکے جس سے راستہ کے مامون ہونے پر استدلال کیا جا سکتا ہے۔ 
]١١[   اور عورت کے لئے ایک شرط اور ہے۔اس کے ساتھ ذی رحم محرم کا ہونا۔عن ابی سعید قال قال رسول اللہ ۖ لا یحل لامرأة تومن باللہ والیوم الآخر ان تسافر سفرا فوق ثلثة ایام فصاعدا الا و معھا ابوھا او اخوھا او زوجھا او ابنھا او ذومحرم منھا۔ (ابو داؤد شریف ، باب فی المرأة تحج بغیر محرم ص ٢٤٩ نمبر ١٧٢٦ مسلم شریف ، باب سفر المرأة مع محرم الی حج وغیرہ ص ٤٣٢ نمبر ١٣٤٠)(٢) دار قطنی میں ہے  عن ابی امامة قال سمعت رسول اللہ ۖ یقول لا تسافر امرأة سفرا ثلاثة ایام او تحج الا و معھا زوجھا (ب) (دار قطنی ،کتاب الحج ج ثانی ص ١٩٩ نمبر ٢٤١٩) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ عورت کے ساتھ محرم ہو تب حج فرض ہوگا۔ کیونکہ بغیر محرم کے تین دن سے زیادہ کا سفر کرنا جائز نہیں ہے ۔ 
 ترجمہ:   ١  وجوب کے ساتھ اس کی صفت بیان کی حالانکہ وہ محکم فرض ہے اس کی فرضیت آیت سے ثابت ہے اور وہ اللہ تعالی کا قول ہے ۔وللہ علی الناس حج البیت من استطاع الیہ سبیلا ۔(آیت ٩٧ سورۂ آل عمران ٣)  
تشریح :  ماتن نے حج کو واجب کہا ہے حالانکہ حج فرض ہے اور اس کی فرضیت اوپر کی آیت سے ثابت ہے ، اس لئے واجب یہاں فرض کے معنی میں ہے ۔
ترجمہ : (١٠١١) اور حج عمر بھر میں ایک ہی مرتبہ فرض ہے ۔  
ترجمہ :   ١  اس لئے کہ آپ ۖ سے پوچھا گیا کہ حج ہر سال ہے یا ایک مرتبہ ؟ تو آپ ۖ نے فر ما یا کہ نہیں بلکہ ایک مرتبہ ، اور اس سے جو زیادہ ہو وہ نفل ہے ۔ 

Flag Counter