Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

179 - 689
آیت ٣ ، سورة النمل ٢٧)اس آیت میں ہے کہ مسلمان پر زکوة اور نماز فرض ہے اس لئے حج بھی مسلمان ہی پر فرض ہو گا 
]٣[   بالغ ہونے ]٤[  اورعاقل ہو نے کی دلیل یہ حدیث ہے۔ عن ابن عباس قال : مر علی علی بن طالب  بمعنی عثمان قال اوما تذکر أن رسول اللہ  قال : رفع القلم عن ثلاثة عن المجنون المغلوب علی عقلہ حتی یفیق ، و عن النائم حتی یستیقظ ، و ان الصبی حتی یحتلم قال : صدقت ۔ ( ابو داود شریف ، باب فی المجنون یسرق أو یصیب حدا ، ص ٦١٩، نمبر ٤٤٠١) اس حدیث میں ہے کہ بچے اور پاگل سے قلم اٹھا لیا گیا ہے یعنی اس پر عبادت فرض نہیں ہے ۔  (٢) اس حدیث میں ہے عن ابن عباس قال قال رسول اللہ ۖ ایما صبی حج ثم بلغ الحنث فعیلہ حجة اخری،وایما اعرابی حج ثم ھاجر فعلیہ حجة اخری، وایما عبد حج ثم اعتق فعلیہ حجة اخری ۔(سنن للبیھقی ،باب اثبات فرض الحج ج رابع ص ٥٣٣، نمبر٨٦١٣ مستدرک للحاکم ، باب کتاب المناسک ، ج اول ، ص ٦٥٥، نمبر ١٧٦٩) اس سے معلوم ہوا کہ بچے اور غلام پر حج فرض نہیں ہے۔
]٥[  تندرست ہونے کی دلیل یہ آیت ہے ۔ لیس علی الاعمیٰ حرج و لا علی الاعرج  حرج و لا علی المریض حرج ۔( آ یت ١٧، سورة الفتح ٤٨) اس آیت میں ہے کہ معذور پر کوئی حرج نہیں ہے(٢) یہ آیت بھی اس کی دلیل ہے کہ بیت اللہ تک پہونچنے کی قدرت ہو تب حج فرج ہو گا ۔وللہ علی الناس حج البیت من استطاع الیہ سبیلا ۔(آیت ٩٧ سورۂ آل عمران ٣)  
]٦[  توشے پر قدرت ہونے کی دلیل یہ حدیث ہے  ۔  عن ابن عمر قال جاء رجل الی النبی ۖ فقال یا رسول اللہ مایوجب الحج قال الزاد والراحلة ۔(ترمذی شریف ، باب ماجاء فی ایجاب الحج بالزاد والراحلة ص ١٦٨ نمبر ٨١٣ دار قطنی ، کتاب الحج ج ثانی ص ١٩٣ نمبر ٢٣٨٨) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ سفر کا توشہ ہو اور سواری پر سوار ہونے کا خرچ ہو تب حج فرض ہے 
 ]٧[ کجاوے اور سواری پر قدرت ہونے کی دلیل اوپر کی حدیث ہے ۔ 
]٨[ گھر کی ضروریات سے زیادہ ہو نے کی دلیل یہ حدیث ہے (١)حدیث میں ہے۔  سمع ابا ھریرة عن النبی ۖ قال خیر الصدقة ماکان عن ظھر غنی وابدأ بمن تعول (بخاری شریف، باب لا صدقة الا عن ظہر غنی ص ١٩٢ نمبر ١٤٢٦) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ ضرورت سے زیادہ ہونے کے بعد زکوة واجب ہوگی ۔(٢) عن ابی ھریرة عن النبی ۖ قال لیس علی المسلم صدقة  فی عبدہ ولا فی فرسہ   ( بخاری شریف،باب  لیس علی المسلم  فی عبدہ صدقة، ص ٢٣٧، نمبر ١٤٦٤مسلم شریف ، باب لا زکوة علی المسلم فی عبدہ و فرسہ صدقة، کتاب الزکوة،ص ٣١٦ نمبر ٩٨٢ ٢٢٧٣) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ خدمت کے غلام اور سواری کے گھوڑے میں زکوہ نہیں ہے۔ اور اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ چیزیں لوگوں کی ضرورت کی چیزیں ہیں۔ 

Flag Counter