Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

175 - 689
٢  ولولم ینزل لا یفسد وان کان محرما لانہ لیس فی معنی الجماع وہو المفسد ولہذا لا یفسد بہ الصوم (١٠٠٧)  ومن اوجب علیٰ نفسہ اعتکاف ایام لزمہ اعتکافُہا بلیا لیہا)  ١   لان ذکر الایام علیٰ سبیل الجمع یتناول ما بازائہا من اللیالی یقال مارأیتک منذ ایام والمراد بلیالیہا  
 
ترجمہ:  ٢  اور اگر انزال نہیں ہوا تو اعتکاف نہیں ٹوٹے گا اگر چہ حرام ہے اس لئے کہ جماع کے معنی میں نہیں ہے اور جماع وہی اعتکاف توڑنے والی چیز ، یہی وجہ ہے کہ اس سے روزہ نہیں ٹوٹے گا ۔
تشریح :  اگر عورت کو چھونے اور بوسہ لینے سے انزال نہیںہوا تو یہ جماع کے معنی میں نہیں ہوا ، یہی وجہ ہے کہ روزے کی حالت میں اس کی اجازت ہے اس لئے اس سے اعتکاف نہیں ٹوٹے گا ، البتہ اعتکاف کی حالت میں بوسہ لینا اور شہوت سے چھونا اچھا نہیں ہے کیونکہ ابھی اوپر حدیث گزری کہ معتکف عورت کو نہ چھوئے۔   ولا یمس امرأة ولا یباشرھا۔ (ابو داؤد شریف ، نمبر ٢٤٧٣)اس لئے بوسہ لینا اور چھونا حرام ہے ۔
ترجمہ:  (١٠٠٧)  کسی نے اپنی ذات پر چند دنوں کا اعتکاف لازم کیا تو اس پر ان کی راتوں کا اعتکاف بھی لازم ہوگا۔    
تشریح : مثلا چھ دنوں کا اعتکاف اپنے اوپر لازم کیا تو ان کی چھ راتوں کا اعتکاف بھی لازم ہوگا
 وجہ: (١) محاورے میں دن بولتا ہے تو اس میں رات بھی شامل ہوتی ہے۔اس لئے نیت کرنے والوں نے دن بولا تو اس کی رات بھی شامل ہوگی۔ اس لئے جتنے دنوں کی نیت کی ہے اس کی راتوں کا اعتکاف بھی لازم ہوگا (٢) روزہ متفرق طور پر ہوتا ہے ۔کیونکہ روزہ صرف دن میں ہوتا ہے اس کے بعد رات آتی ہے جس میں روزہ نہیں ہے اور دونوں کے درمیان فاصل ہے ۔ اس لئے روزہ متفرق طور پر ہوگا۔ لیکن اعتکاف رات اور دن دونوں میں ہوتا ہے اس لئے وہ مسلسل ہوتا ہے۔ اس لئے اعتکاف میںتسلسل ہے۔چاہے تسلسل کی نیت نہ کی ہو (٣)  اثر میں ہے ۔ عن عطاء فی المعتکف یشترط ان یعتکف بالنھار ویأتی اھلہ باللیل قال لیس ھذا باعتکاف  (مصنف ابن ابی شیبة ٨٧ ماقالوا فی المعتکف یأتی اہلہ بالنھار ج ثانی ص٣٣٦، نمبر٩٦٤٩) اس اثر سے معلوم ہوا کہ دن کے ساتھ رات بھی شامل ہوگی۔ اور جب رات شامل ہوگی توپے در پے ہو جائے گی۔  
ترجمہ:  ١  اس لئے کہ ایام کو جمع کے طور پر ذکر کر نے سے اس کے ساتھ جو رات ہے وہ بھی شامل ہے ، لوگ کہتے ہیں کہ آپ کو چند دنوں سے نہیں دیکھا اس سے مراد ہے کہ انکی راتوں میں بھی نہیں دیکھا ۔ 
تشریح :  محاورے میں ایام کا ذکر جمع کے ساتھ کرتے ہیں تو ان دنوں کے درمیان جو راتیں آتیں ہیں وہ بھی شامل ہو جاتی ہیں ، چانچہ محاورے میں لوگ بولتے ہیں کہ آپ کو چند دنوں سے نہیں دیکھا تو اس سے مراد ہوتی ہے کہ ان دنوں کی راتوں میں بھی نہیں دیکھا ہے ، اس کا یہ مطلب نہیں ہو تا ہے کہ اس کے دنوں میں تو  نہیں دیکھا ہے لیکن راتوں میں دیکھا ہے ، اس لئے جب چند دنوں 

Flag Counter