Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

16 - 689
١٥  وبخلاف ما بعد الزوال لانہ لم یوجد اقترانہا بالاکثر فترجحت جنبة الفوات 
 
نے کی ضرورت اس لئے نہیں ہے کہ وہ دن اس روزے کے لئے پہلے سے متعین ہے ، اس لئے مطلق روزہ بھی رکھے گا تو رمضان کا روزہ ہو جائے گا، نفل روزہ نہیں ہو گا ۔
لغت :   یتوقف : مو قوف ہو نا کسی چیز کا کسی چیز پر بنا کر نا ۔ یتوقف علی صوم ذالک الیوم : اس عبارت کا مطلب یہ ہے کہ دن کے شروع حصے میں نفلی روزہ ہو گیا ، اور بعد میں قضاء کی نیت کر کے قضاء روزہ اس پر لا یا اور بنا کیا تو قضاء کی بنا نفل پر کیسے ہو گا ! اس لئے رات سے ہی نیت کر نی ہو گی ۔  
ترجمہ ١٥  بخلاف زوال کے بعد اس لئے کہ نیت اکثر دن کے ساتھ ملنا نہیں پا یا گیااس لئے فوت کی جانب کو ترجیح دے دی گئی۔ 
تشریح :  یہ بھی ایک اشکال کا جواب ہے ۔ اشکال یہ ہے کہ جب صبح سے شام تک ایک ہی روزہ ہے  اور ایک ہی رکن ہے تو زوال کے بعد بھی نیت کر نے سے روزہ ہو جا نا چاہئے ؟ زوال سے پہلے نیت کر نے کی قید کیوں لگا تے ہیں ؟ اس کا جواب دیتے ہیں کہ زوال کے بعد روزے کی نیت کی تو آدھے دن سے کم میں نیت پا ئی گئی ، تو چونکہ اکثر میں نیت نہیں پا ئی گئی اس لئے فوت کی جانب ترجیح دے دی گئی ، اور گویا کہ روزے کی نیت ہوئی ہی نہیں اس لئے روزہ نہیں ہو گا ۔
وجہ :  (١)  اس حدیث کے اشارة النص میں ہے کہ حضور ۖ نے زوال سے پہلے روزے کی نیت کی ۔عن عائشة  قالت کان النبی  ۖ اذا دخل علی قال : ھل عندکم طعام ؟ فاذا قلنا لا ، قال : انی صائم ۔ ( ابو داؤد شریف ، باب فی الرخصة فیہ]ای فی النیة[ ص ٣٤٠ نمبر ٢٤٥٥ ترمذی شریف ، باب صیام المتطوع بغیر تبییت ، ص ١٨٦، نمبر ٧٣٣)  اس حدیث میں ہے کہ حضور ۖ نے صبح کا نا شتہ مانگا اور نہ ہو نے پر روزے کی نیت کی ، جسکا مطلب یہ نکلا کہ آدھے دن سے پہلے پہلے روزہ کی نیت کی۔ (٢) اس اثر میں صراحت ہے کہ نصف النہار ، یعنی آدھے دن سے پہلے نیت کر نے کا اختیار ہے ، اس کے بعد نہیں ، اثر یہ ہے ۔ عن الحارث أن علیا  قال : ھو بالخیار الی نصف النھار ما لم یطعم الطعام أو یکون قد فرضہ من اللیل ۔ ( مصنف عبد الرزاق ، باب افطار التطوع و صومہ اذا لم یبیتہ ، ج رابع ، ص ٢١٠، نمبر ٧٨٠٩ ) اس اثر میں ہے کہ آدھے دن سے پہلے پہلے تک نیت کرے ، (٣) اس اثر میں بھی ثبوت ہے ۔ قال ابن مسعود : انت بالخیار الی نصف النھار ۔ ( مصنف عبد الرزاق ، باب افطار التطوع و صومہ اذا لم یبیتہ ، ج رابع ، ص ٢١١، نمبر٧٨١٤ ) اس اثر میں بھی ہے کہ آدھے دن تک روزے کی نیت کر نے کا اختیار ہے ۔ ۔ جنبة الفوات : فوت کی جانب ، یعنی نیت نہ کر نے کی جانب کو ترجیح دے دی گئی ۔ اور روزہ نہیں ہوا ۔ 
 
Flag Counter