Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

13 - 689
١٠  ولنا قولہ ۖ بعد ما شہد الاعرابی برؤیة الہلال الامن اکل فلا یاکلنَّ بقیةَ یومہ ومن لم یاکل فلیصم   ١١ ومارواہ محمول علی نفی الفضیلة والکمال

ترجمہ: ١٠  اور ہماری دلیل حضور ۖ کا قول ہے جب دیہاتی نے چاند دیکھنے کی گواہی دی تو آپ ۖ نے فر ما یا کہ جس نے کھا لیا ہے تو باقی دن نہ کھا ئے اور جس نے نہیں کھا یا ہے تو روزہ رکھے ۔ 
تشریح :  دن کو بھی زوال سے پہلے پہلے روزے کی نیت کرے گا تو روزہ ہو جائے گا اس کے لئے یہ حدیث ہے کہ ،  ایک دیہاتی نے دن کو چاند دیکھنے کی گواہی دی تو حضور ۖ نے فر ما یا کہ جس نے کھا لیا ہے تو اب شام تک نہ کھا ئے تا کہ روزے کا احترام ہو جائے ، اور جس نے ابھی تک نہیں کھا یا ہے تو ابھی سے روزے کی نیت کر لے اور روزہ رکھ لے ، جس سے معلوم ہوا کہ دن کو بھی روزے کی نیت کر ے گا تو روزہ ہو جائے گا ۔ صاحب ھدایہ کی حدیث یہ ہے  ۔ عن سلمة بن اکوع انہ قال : بعث رسول اللہ  ۖ رجلا من أسلم یوم عاشورء ، فأمرہ أن یؤذن فی الناس (( من کان لم یصم فلیصم ، و من کان أکل فلیتم صیامہ الی اللیل ۔( مسلم شریف ، باب من أکل فی عاشوراء فلیکف بقیة یومہ ، ص ٤٦٤، نمبر ١١٣٥ ٢٦٦٨ بخاری شریف ، باب اذا نوی بالنھار صوما، ص ٢٥٧ ،نمبر ١٩٢٤ ) اس حدیث میں ہے کہ صبح صادق کے بعد بھی جس نے نہیں کھا یا ہے تو روزے کی نیت کر کے روزہ رکھ سکتا ہے ۔(٢)صاحب ھدایہ کی پیش کردہ حدیث کا مفہوم اس اثر میں ہے ۔ عن عمر بن عبد العزیز أن قوما شھدوا علی ھلال رمضان بعد ما أصبح الناس فقال : من لم یأکل فلیتم صومہ و من أکل فلیصم بقیة یومہ ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب فی الھلال یری و بعض الناس قد أکل ، ج ثانی ، ص ٣٢١، نمبر ٩٤٧٥) اس اثر میں ہے کہ رمضان میں دن کو گواہی دی تو اسی وقت سے فرض روزے کی نیت کر وائی گئی ۔  
نوٹ :  اوپر کی دو حدیثوں سے ثابت ہوا کہ نفلی روزے کی نیت حضور ۖ نے دن میں کی ہے ، اس لئے امام شافعی  اس حدیث کو نفلی روزے پر ہی محمول کر تے ہیں ، اور فر ما تے ہیں کہ صرف نفلی روزے کی نیت دن کو کر سکتا ہے ، باقی روزوں کی نیت رات میں ہی کر نی ہو گی ، کیوں کہ حدیث گزری کہ جس نے رات سے نیت نہیں کی اس کا روزہ ہی نہیں ہوا ۔۔ اور امام ابو حنیفہ  نفلی روزہ والی حدیث میں رمضان کے روزے کو اور نذر معین کو بھی شامل فر ما تے ہیں ، کہ انکی نیت بھی دن میں کرے گا تو روزہ ہو جائے گا ، کیونکہ یہ دو نوں روزے مخصوص دن کے ساتھ متعین ہیں    
ترجمہ:  ١١  اور امام شافعی  نے جو حدیث پیش کی ہے وہ  فضیلت اور کمال کی نفی پر محمول ہے ۔ 
تشریح : امام شافعی  نے جو حدیث پیش کی ہے کہ رات میں نیت نہیں کی تو اس کا روزہ ہی نہیں ہے۔ یہ کمال اور فضیلت کی نفی پر محمول ہے ۔ یعنی اگر رات سے روزے کی نیت کر تا تو روزہ کامل ہو تا اور پورا ثواب ملتا ، اور دن میں نیت کی تو اب دن سے ثواب ملنا 

Flag Counter