رواه أبو الشيخ في كتاب الثواب والبيهقي
حضرت عمران بن حصىنؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا جو شخص (اپنے دل سے) اﷲتعالىٰ ہى کا ہو رہے اﷲتعالىٰ اس کى سب ذمہ دارىوں کى کفاىت فرماتا ہے اور اس کو اىسى جگہ سے رزق دىتا ہے کہ اس کا گمان بھى نہىں ہوتا اور جو شخص دنىا کا ہو رہے اﷲتعالىٰ اس کو دنىا ہى کے حوالہ کر دىتا ہے (ابوالشىخ) ىہ حدىث ترغىب و ترہىب مىں ہے۔
أنس بن مالك قال جاء رجل على ناقة له فقال يا رسول الله أدعها وأتوكل فقال اعقلها وتوكل. (العراقى فى تخرىج الاحىاء)
حضرت انسؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے اىک اعرابى کو فرماىا کہ اونٹ کو باندھ کر توکل کر۔
ف:۔ ىعنى توکل مىں تدبىر کى ممانعت نہىں، ہاتھ سے تدبىر کرے دل سے اﷲپر توکل کرے اور اس تدبىر پر بھروسہ نہ کرے۔
وسئل صلّى الله عليه وسلم عن الدواء والرقى هل ترد من قدر الله شيئاً فقال هي من قدر الله تعالى.
قال العراقي: رواه الترمذي وابن ماجة من حديث أبي خزيمة
ابوخزامہؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ سے پوچھا گىا کہ دوا اور جھار پھونک کىا تقدىر کو ٹال دىتى ہے آپ نے فرماىا ىہ بھى تقدىر ہى مىں داخل ہے۔ (ترمذى وابن ماجہ)
ف:۔ ىعنى ىہ بھى تقدىر مىں ہے کہ فلاں دوا ىا جھاڑ پھونک سے نفع ہوجاوے گا۔ ىہ