نافرمانوں) کى طرف (باعتبار دوستى ىا شرکت اعمال و احوال کے) مت جھکو کبھى تم کو دوزخ کى آگ لگ جاوے الخ (ہود۔ آىت:113)
ف: ۔ ىہ ىقىنى بات ہے کہ اپنى وضع وطرىقہ چھوڑ کر دوسرے کى وضع اور طرىقہ خوشى سے تب ہى اختىار کرتا ہے جب اس کى طرف دل جھکے، اور نافرمانوں کى طرف جھکنے پر دوزخ کى وعىد فرمائى ہے، اس سے صاف ثابت ہو اکہ اىسى وضع اور طرىقہ اختىار کرنا گناہ؎ ہے۔
عن عبد الله بن عمرو بن العاص قال: رأى رسول الله صلى الله عليه وسلم على ثوبين معصفرين فقال: «إن هذه من ثياب الكفار فلا تلبسها». رواه مسلم
عبد اﷲبن عمرو بن العاصؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے مجھ پر دو کپڑے کسم کے رنگے ہوئے دىکھے ، فرماىا ىہ کفار کے کپڑوں مىں سے ہىں ان کو مت پہنو (مسلم)
ف:۔ اىسا کپڑا مرد کے لئے خود بھى حرام ہے مگر آپ نے اىک وجہ ىہ بھى فرمائى۔ معلوم ہوا کہ اس وجہ مىں بھى اثر ہے۔ پس ىہ وجہ جہاں بھى پائى جاوے گى ىہى حکم