نهاية ، وإني إذا عصيت غضبت ، وإذا غضبت لعنت ، ولعنتي تبلغ السابع من الولد » رواه أحمد في الزهد
وہب ؒ نے کہا کہ اﷲتعالىٰ نے بنى اسرائىل سے فرماىا کہ: جب مىرى اطاعت کى جاتى ہے مَىں راضى ہوتا ہوں اور جب راضى ہوتا ہوں برکت کرتا ہوں اور مىرى برکت کى کوئى انتہا نہىں اور جب مىرى اطاعت نہىں ہوتى غضبناک ہوتا ہوں اور لعنت کرتا ہوں اور مىرى لعنت کا اثر سات پشت تک پہنچتا ہے (عىن جزاء الاعمال از احمد)
ف:۔ ىہ مطلب نہىں کہ سات پشت پر لعنت ہوتى ہے بلکہ مطلب ىہ ہے کہ اس کے نىک ہونے سے جو اولاد کو برکت ملتى وہ نہ ملے گى۔
حدثنا وكيع ، حدثنا زكريا ، عن عامر قال : كتبت عائشة إلى معاوية : أما بعد ، فإن العبد إذا عمل بمعصية الله عاد حامده من الناس ذاما. رواه أحمد في الزهد
وکىع سے رواىت ہے کہ حضرت عائشہؓ نے فرماىا کہ جب بندہ اﷲتعالىٰ کى بے حکمى کرتا ہے تو اس کى تعرىف کرنے والا خود ہجو کرنے لگتا ہے (عىن جزاء الاعمال از احمد)
ف:۔ ان حدىثوں مىں زىادہ تر مطلق گناہ کى خرابىاں مذکور ہىں ۔ اب بعض بعض گناہوں کى خاص خاص خرابىاں بھى لکھى جاتى ہىں۔
عن جابر رضي الله عنه قال: لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم أكل الربا وموكله وكاتبه وشاهديه وقال: «هم سواء» . رواه مسلم
جابرؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے لعنت فرمائى سُود کھانے والے (ىعنى لىنے والے) پر اور اس کے کھلانے والے (ىعنى دىنے والے ) پر اور اس کے لکھنے والے پر اور اس کے گواہ پر اور فرماىا ىہ سب برابر ہىں (ىعنى بعضى باتوں مىں) (مسلم)