عن أبي موسى قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من أحب دنياه أضر بآخرته ومن أحب آخرته أضر بدنياه فآثروا ما يبقى على ما يفنى» . رواه أحمد والبيهقي في «شعب الإيمان»
ابوموسىٰؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا: جو شخص اپنى دنىا سے محبت کرے گا وہ اپنى دُنىا کا ضرر کرے گا اور جو شخص اپنى آخرت سے محبت کرے گا وہ اپنى دُنىا کا ضرر کرے گا۔ سو تم باقى رہنے والى چىز کو (ىعنى آخرت کو) فانى ہونے والى چىز پر (ىعنى دنىا پر) ترجىح دو (احمد و بىہقى)
عن كعب بن مالك قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «ما ذئبان جائعان أرسلا في غنم بأفسد لها من حرص المرء على المال والشرف لدينه» رواه الترمذي والدارمي
کعب بن مالکؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا کہ: اگر دو بھوکے بھىڑئىے بکرىوں کے گلّے مىں چھوڑ دىئے جاوىں وہ بھى بکرىوں کو اتنا تباہ نہ کرىں جتنا انسان کے دىن کو مال اور بڑائى کى محبت تباہ کرتى ہے (ترمذى و دارمى)
ف:۔ ىعنى اىسى محبت کہ اس مىں دىن کے تباہ ہونے کى بھى پرواہ نہ رہے اور ىہ بڑائى چاہنا دنىا کا اىک بڑا حصہ ہے خواہ دىنى سردارى ہو جىسے استاد ىا پىر ىا واعظ بن کر اپنى تعظىم و خدمت چاہتا ہو۔ خواہ دنىوى سردارى ہو جىسے رئىس ىا حاکم ىا صدر انجمن