ف:۔ اس مىں حلال تجارت کى فضىلت ہے۔
عن المقدام بن معدي كرب قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «ما أكل أحد طعاما قط خيرا من أن يأكل من عمل يديه وإن نبي الله داود عليه السلام كان يأكل من عمل يديه» . رواه البخاري
مقدام بن معدى کربؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا کسى شخص نے کوئى کھانا اس سے اچھا نہىں کھاىا کہ اپنى دستکارى سے کھائے اور اﷲتعالىٰ کے پىغمبر داؤد علىہ السلام اپنى دستکارى سے کھاتے تھے (بخارى)
اور وہ دستکارى زرہ بنانا ہے جىسا قرآن مجىد مىں آىا ہے اور اس سے حلال دستکارى کى فضىلت معلوم ہوئى۔ البتہ حرام دستکارى گناہ کى چىز ہے ، جىسے جاندار کا فوٹو لىنا ىا تصوىر بنانا، باجے بنانا۔
عن أبي هريرة عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «ما بعث الله نبيا إلا رعى الغنم» . فقال أصحابه: وأنت؟ فقال: «نعم كنت أرعى على قراريط لأهل مكة» . رواه البخاري
ابوہرىرہؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا: اﷲتعالىٰ نے کسى نبى کو نہىں بھىجا جس نے بکرىاں نہ چَرائى ہوں۔ صحابہؓ نے عرض کىا اور آپ نے بھى چَرائى ہىں؟ آپ نے فرماىا ہاں! مَىں اہلِ مکّہ کى بکرىاں کچھ قىراطوں پر چَراىا کرتا تھا۔ (بخارى)