دن ختم ہوتى ہىں ىعنى عىد کا دن اس کى بھى فضىلت آئى ہے۔ چنانچہ
عن أنس قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:........ فإذا كان يوم عيدهم يعني يوم فطرهم باهى بهم ملائكته فقال: يا ملائكتي ما جزاء أجير وفى عمله؟ قالوا: ربنا جزاؤه أن يوفى أجره. قال: ملائكتي عبيدي وإمائي قضوا فريضتي عليهم ثم خرجوا يعجون إلى الدعاء وعزتي وجلالي وكرمي وعلوي وارتفاع مكاني لأجيبنهم. فيقول: ارجعوا فقد غفرت لكم وبدلت سيئاتكم حسنات. قال: فيرجعون مغفورا لهم ". رواه البيهقي في شعب الإيمان
حضرت انسؓ سے (اىک لانبى حدىث مىں) رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا کہ جب عىد کا دن ہوتا ہے اﷲتعالىٰ فرشتوں سے فرماتا ہے کہ انہوں نے مىرا فرض ادا کىا پھر دعا کے لئے نکلے ہىں اپنى عزت و جلال اور کرم و شان بلند کى قسم ! مىں ضرور ان کى عرض قبول کروں گا۔ پھر فرماتا ہے کہ واپس جاؤ مَىں نے تم کو بخش دىا اور تمہارى برائىوں کو بھلائىوں سے بدل دىا پس وہ بخشے بخشائے واپس آتے ہىں (مشکوٰۃ از بىہقى) آخر کى دو حدىثىں تو مشکوٰۃ کى ہىں باقى سب ترغىب سے ہىں۔
اشرف على