فيشفعان.رواه أحمد وابن أبي الدنيا في كتاب الجوع والطبراني في الكبير والحاكم
حضرت عبد اﷲبن عمرو ؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا کہ روزہ اور قرآن دونوں قىامت کے دن بندہ کى شفاعت (ىعنى بخشش کى سفارش) کرىں گے، روزہ کہے گا کہ اے مىرے پروردگا! مَىں نے اس کو کھانے اور نفسانى خواہش سے روکے رکھا سواس کے حق مىں مىرى سفارش قبول کىجئے اور قرآن کہے گا کہ مَىں نے اس کو (پورا) سونے سے روکے رکھا سو اس کے حق مىں مىرى سفارش قبول کىجئے۔ رسول اﷲ فرماتے ہىں کہ ان دونوں کى سفارش قبول کر لى جائے گى (احمد و طبرانى فى الکبىر و ابن ابى الدنىا وحاکم)
ف:۔ دونوں حدىثىں ملانے سے صىام و قىام مىں مناسبت جس کى تفصىل ابھى اوپر آئى ہے ظاہر ہے۔
ىہاں تک مضمون کا اىک سلسلہ تھا ، آگے متفرق طور پر لکھا جاتا ہے۔
آىت: إِنَّ الْمُسْلِمِينَ وَالْمُسْلِمَاتِ وَالْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ وَالْقَانِتِينَ وَالْقَانِتَاتِ وَالصَّادِقِينَ وَالصَّادِقَاتِ وَالصَّابِرِينَ وَالصَّابِرَاتِ وَالْخَاشِعِينَ وَالْخَاشِعَاتِ وَالْمُتَصَدِّقِينَ وَالْمُتَصَدِّقَاتِ وَالصَّائِمِينَ وَالصَّائِمَاتِ وَالْحَافِظِينَ فُرُوجَهُمْ وَالْحَافِظَاتِ وَالذَّاكِرِينَ اللَّهَ كَثِيرًا وَالذَّاكِرَاتِ أَعَدَّ اللَّهُ لَهُمْ مَغْفِرَةً وَأَجْرًا عَظِيمًا الأحزاب: ٣٥
ارشاد فرماىا اﷲتعالىٰ نے (اىک لانبى آىت مىں) اور روزہ رکھنے والے مرد اور روزہ رکھنے والى عورتىں (آخر مىں
ارشاد فرماىا کہ) اﷲتعالىٰ نے ان کے لئے بخشش اور بڑا ثواب تىار کىا ہے (احزاب، آىت:35)