اور فرماىا اﷲتعالىٰ نے:
يَسْأَلُونَكَ عَنِ الشَّهْرِ الْحَرَامِ قِتَالٍ فِيهِ قُلْ قِتَالٌ فِيهِ كَبِيرٌ وَصَدٌّ عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ وَكُفْرٌ بِهِ وَالْمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَإِخْرَاجُ أَهْلِهِ مِنْهُ أَكْبَرُ عِنْدَ اللَّهِ وَالْفِتْنَةُ أَكْبَرُ مِنَ الْقَتْلِ وَلَا يَزَالُونَ يُقَاتِلُونَكُمْ حَتَّى يَرُدُّوكُمْ عَنْ دِينِكُمْ إِنِ اسْتَطَاعُوا وَمَنْ يَرْتَدِدْ مِنْكُمْ عَنْ دِينِهِ فَيَمُتْ وَهُوَ كَافِرٌ فَأُولَئِكَ حَبِطَتْ أَعْمَالُهُمْ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ وَأُولَئِكَ أَصْحَابُ النَّارِ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَالبقرة: ٢١٧
جو شخص تم مىں سے اپنے دىن (اسلام) سے پھر جاوے پھر کافر ہى ہونے کى حالت مىں مر جاوے تو اىسے لوگوں کے (نىک) اعمال دنىا اور آخرت مىں سب غارت ہوجاتے ہىں اور اىسے لوگ دوزخى ہوتے ہىں (اور) ىہ لوگ دوزخ مىں ہمىشہ رہىں گے۔
ف: دنىا مىں اعمال کا غارت ہونا ىہ ہے کہ اس کى بى بى نکاح سے نکل جاتى ہے اگر اس کا کوئى مورث مسلمان مرے اس شخص کو مىراث کا حصہ نہىں ملتا۔ مرنے کے بعد جنازہ کى نماز نہىں پڑھى جاتى ۔ اور آخرت مىں ضائع ہونا ىہ ہے کہ ہمىشہ ہمىشہ کے لئے دوزخ مىں داخل ہوتا ہے۔
مسئلہ:۔ اگر ىہ شخص پھر مسلمان ہوجاوے تو بى بى سے پھر نکاح کرنا پڑے گا بشرطىکہ بى بى بھى راضى ہوا ور اگر وہ راضى نہ ہو تو زبردستى نکاح نہىں ہوسکتا۔
اور فرماىا اﷲتعالىٰ نے: