زبيبتان يطوقه يوم القيامة، ثم يأخذ بلهزمتيه - يعني بشدقيه - ثم يقول أنا مالك أنا كنزك، ثم تلا: ﯲ ﯳ ﯴ ﯵ الآية. رواه البخاري
حضرت ابو ہرىرہؓ سے رواىت ہے کہ نبى نے فرماىا جس کو اﷲتعالىٰ نے مال دىا ہو پھر وہ اس کى زکوٰۃ ادا نہ کرے قىامت کے روز وہ مال اىک گنجے سانپ کى شکل بنا دىا جائے گا جس کى دونوں آنکھوں کے اوپر دو نقطے ہوں گے (اىسا سانپ بہت زہرىلا ہوتا ہے) اور اس کے گلے مىں طوق (ىعنى ہنسلى) کى طرح ڈال دىا جائے گا اور اس کى دونوں باچھىں پکڑے گا اور کہے گا مىں تىرا مال ہوں مىں تىرى جمع ہوں پھر آپ نے (اس کى تصدىق
مىں ) ىہ آىت پڑھى وَلَا يَحْسَبَنَّ الَّذِينَ يَبْخَلُونَ بِمَا آتَاهُمُ اللَّهُ مِنْ فَضْلِهِ هُوَ خَيْرًا لَهُمْ بَلْ هُوَ شَرٌّ لَهُمْ سَيُطَوَّقُونَ مَا بَخِلُوا بِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلِلَّهِ مِيرَاثُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَاللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ آل عمران: ١٨٠(اس آىت مىں مال کے طوق بنائے جانے کا ذکر ہے) (بخارى و نسائى)
عن عمارة بن حزم رضي الله عنه قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم أربع فرضهن الله في الإسلام فمن جاء بثلاث لم يغنين عنه شيئا حتى يأتي بهن جميعا الصلاة والزكاة وصيام رمضان وحج البيت. رواه أحمد
عمارہ بن حزمؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا (علاوہ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہِ پر اىمان لانے کے ) اﷲتعالىٰ نے اسلام مىں چار چىزىں اور فرض کى ہىں پس جو شخص ان مىں سے تىن کو ادا کرے تو وہ اس کو (پورا) کام نہ دىں گى جب تک سب کو ادا نہ کرے: نماز ، زکوٰۃ اور رمضان کے روزے اور بىت اﷲ کا حج (احمد)