سے الگ ہو کر اسى کے ہوجاؤ (الگ
ہونے کا مطلب ىہ ہے کہ خدا تعالىٰ کا علاقہ سب علاقوں پر غالب رہے) (مزمل، آىت:8)
قَدْ أَفْلَحَ مَنْ تَزَكَّى (14) وَذَكَرَ اسْمَ رَبِّهِ فَصَلَّى (15)
الأعلى: ١٤ - ١٥
مراد کو پہونچا جو شخص (بُرے عقىدوں اور بُرے اَخلاق سے) پاک ہوگىا اور اپنے رب کا نام لىتا رہا اور نماز پڑھتا رہا۔ (اعلىٰ، آىت:14 و15)
احادىث:۔
عن أبي هريرة وأبي سعيد رضي الله عنهما قالا: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «لا يقعد قوم يذكرون الله إلا حفتهم الملائكة وغشيتهم الرحمة ونزلت عليهم السكينة ........» . رواه مسلم
حضرت ابوہرىرہؓ و ابوسعىدؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا جو لوگ اﷲتعالىٰ کا ذکر کرنے کے لئے بىٹھىں ان کو فرشتے گھىر لىتے ہىں اور اُن پر (خدا کى) رحمت چھا جاتى ہے اور ان پر چىن کى کىفىت اُترتى ہے (مسلم)
عن أبي موسى قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «مثل الذي يذكر ربه والذي لا يذكر مثل الحي والميت»متفق عليه
حضرت ابوموسىٰؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا جو شخص اپنے پروردگار کا ذکر کرتا ہو اور جو شخص ذکر نہ کرتا ہو ان کى حالت زندہ اور مُردہ کى سى حالت ہے (ىعنى پہلا شخص مثل زندہ کے ہے اور دوسرا مثل مردہ کے کىونکہ روح کى زندگى ىہى اﷲکى ىاد ہے ىہ نہ ہو تو مردہ ہے (بخارى ومسلم)