٢٠٥
اے شخص اپنے رب کى ىاد کىا کر(خواہ) اپنے دل مىں (ىعنى آہستہ آواز سے) عاجزى کے ساتھ اور خوف کے ساتھ اور (خواہ) زور کى آواز کى نسبت کم آواز کے ساتھ (اسى عاجزى اور خوف کے ساتھ) صبح اور شام (ىعنى ہمىشہ ) اور
(ہمىشہ کا مطلب ىہ ہے کہ) غفلت والوں مىں مت ہونا (اعراف، آىت:205)
ف:۔ اور بہت زور زور سے ذکرنا کوئى ثواب نہىں، لىکن اگرکوئى بزرگ جو شرىعت کے پابند ہوں علاج کے طور پر بتلا دىں تو جائز ہے اور وہ علاج ىہ ہے کہ اس سے بعضوں کے دل پر زىادہ اثر ہوتا ہے لىکن اس کا خىال رکھے کہ کسى کى عبادت ىا کسى کى نىند مىں خلل نہ پڑے نہىں تو گناہ ہوگا۔وَيَقُولُ الَّذِينَ كَفَرُوا لَوْلَا أُنْزِلَ عَلَيْهِ آيَةٌ مِنْ رَبِّهِ قُلْ إِنَّ اللَّهَ يُضِلُّ مَنْ يَشَاءُ وَيَهْدِي إِلَيْهِ مَنْ أَنَابَ (27) الَّذِينَ آمَنُوا وَتَطْمَئِنُّ قُلُوبُهُمْ بِذِكْرِ اللَّهِ أَلَا بِذِكْرِ اللَّهِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوبُ (28)
الرعد: ٢٧ - ٢٨
جن لوگوں کو اﷲتعالىٰ اپنى طرف رسائى دىتا ہے وہ لوگ ہىں جو اىمان لائے اور اﷲکے ذکر سے اُن کے دلوں کو اطمىنان ہوتا ہے خوب سمجھ لو کہ اﷲ کے ذکر (مىں اىسى ہى خاصىت
ہے کہ اس) سے دلوں کو اطمىنان ہوجاتا ہے (اس طرح سے کہ اس سے حق تعالىٰ اور بندہ مىں تعلق بڑھ جاتا ہے اور اطمىنان کى جڑ تعلق ہے) ( رعد،